ایک نیوز :کینیڈا میں بھارت کی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ہاتھوں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کے قتل کے بعد نئی دہلی میں لوک سبھا کے اجلاس کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ارکان کے اوسان خطا ہوگئے۔
لوک سبھا میں اجلاس کے دوران انتہا پسند ہندو جماعت بی جے پی کے رکن رامیش بدھوری نے غصہ بھارتی مسلمان رکن دانش علی پر نکالنا شروع کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق رامیش بدھوری نے لوک سبھا کے اجلاس کے دوران مسلمان رکن دانش علی کیخلاف انتہائی نازیبا زبان استعمال کی۔ اپنی تقریر کے دوران رامیش بدھوری نے مسلمان رکن کو”دہشتگرد اور ملا ں ،کٹو“ کہہ کر مخاطب کیا۔
An MP from India’s ruling BJP has caused outrage by using a series of racist slurs against Muslim MP Danish Ali during a debate in parliament about India’s moon mission ⤵️
— Rahil_Raza_Qadri (@rahilrazaqadri) September 22, 2023
Video: Bjp Politician Mp Hurls Racist Insults At Indian Muslims@PMOIndia #SuspendRameshBidhuri#Sansad pic.twitter.com/CgNJzhHtwP
خطاب کے دوران رامیش بدھوری نے مسلمان رکن کو غلیظ گالیاں بھی نکالیں۔ رامیش بدھوری کے ساتھ بیٹھے ایک اور ہندو رکن اپنے ساتھی کو روکنے کی بجائے مسکراتے رہے۔ اسپیکر لوک سبھا نے بھی انہیں غلیظ زبان استعمال کرنے سے روکنے کی بجائے مسلمان رکن دانش علی کو زبردستی بیٹھنے کا اشارہ کرتے رہے۔
This anti Muslim communal speech by Ramesh Bhiduri of the BJP from the floor of parliament for a fellow MP is abominable and unacceptable. He needs to be suspended from the house . And there should be a case against him for hate speech. https://t.co/xOjjKVsTS3
— barkha dutt (@BDUTT) September 22, 2023
انتہا پسندو ہندو رکن کی جانب سے یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، اس سے قبل بھی لوک سبھا کے اجلاس میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز تقاریر کے دوران غلیظ زبان استعمال کی جاتی رہی ہے۔