ایک نیوز: سندھ میں میڈیکل کالجوں میں داخلوں اور مبینہ پیپر لیک ہونے کے معاملے میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔ 12 روز گزر جانے کے بعد بھی طلباء کو نہ تو رزلٹ جاری کیا گیا اور نہ ہی نئے ٹیسٹ کی تاریخ دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی نے پہلی بار ٹیسٹ لیا تھا اور اس کے 7 ملازمین سمیت دیگر افراد سے تحقیقات کی جائیں گی۔
بتایا گیا ہے کہ تحقیقات کیلئے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے ایک اور ممبر شامل کرلیا ہے۔ اضافی ممبر پروفیسر ڈاکٹر تہمینہ اسد کو شامل کیا گیا۔
دوسری جانب محکمہ صحت سندھ نے بھی جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کےملازمین کی مکمل تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے سات ملازمین کی مکمل پوسٹنگ ،عہدہ، سی وی بھی طلب کرلی گئی ہے۔