ایک نیوز: جامعہ کراچی میں فنڈز کی کمی کا مسئلہ سنگین ہوگیا۔ اساتذہ یونین نے ایوننگ کلاسز کے واجبات کی عدام ادائیگی پر ایوننگ کے ساتھ ساتھ مارننگ کلاسز کا بھی بائیکاٹ کردیا ہے۔ جس سے طلباء کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی میں اساتذہ اور انتظامیہ کے درمیان تنازعہ طلبہ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگا گیا۔ ملکی معاشی صورتحال نے جامعات کو بھی ویران کردیا۔ جامعہ کراچی میں ایوننگ پروگرام کے بعد مارننگ میں بھی تدریسی عمل معطل کردیا گیا۔
جامعہ کراچی میں انجمن اساتذہ نے ایوننگ کے بعد مارننگ کلاسز کا بھی بائیکاٹ کردیا گیا۔ انجمن اساتذہ جامعہ کراچی نے ایوننگ کلاسز کے معاوضوں کی عدم ادائیگی پر مارننگ کی کلاسز کا بھی بائیکاٹ کردیا۔
یاد رہے کہ اساتذہ کو مشاہروں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر جامعہ کراچی میں ایوننگ پروگرام کی کلاسز کا گزشتہ ایک ہفتے سے زائد سے بائیکاٹ جاری ہے۔ گزشتہ ڈیڑھ سال میں تیسری بار جامعہ کراچی کے اساتذہ نے مارننگ کلاسز کا بائیکاٹ کیا ہے۔
وائس چانسلر جامعہ کراچی محمود عراقی کا مؤقف:
وائس چانسلر جامعہ کراچی محمود عرقی نے اساتذہ کیجانب سے کلاسز کے بائیکاٹ پر مؤقف دیا ہے کہ سٹرائیک مسئلہ کا حل نہیں ہے۔ آپ مذاکرات سے دوسرے کو قائل کرتے ہیں۔ طلباء پہلے ہی بہت مشکل سے جامعات میں آتے ہیں اور بائیکاٹ سے وہ متاثر ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اپنے گھر پر کوئی پریشانی آئے تو دروازہ بند کرکے نہیں بیٹھنا چاہیے، مشکل صورت میں ادارے کا ساتھ دیں۔ جو بھی ریونیو ہے۔ تعلیم کو جاری رکھیں۔ اس وقت 3 کروڑ آنے والا بجلی کا بل 7 کروڑ تک پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں صرف اللہ سے ڈرتا ہوں۔ کسی قسم کے پریشر میں نہیں آوں گا۔ اپنے مسائل کے لیے ضرور آواز اٹھائیں۔
ایوننگ کلاسز کی مالی حالت خراب اس لیے ہے کہ 70 فیصد بچے فیس جمع نہیں کروا سکے۔ دوسرا مطالبہ ٹیچنگ اسٹنٹ کا تھا تو اس معاملے کو سنڈیکیٹ میں لیکر جائیں۔ تیسرا مطالبہ ایم فل میں داخلہ لینے والے اساتذہ سے فیس وصول نہ کرنے کا ہے۔
چھٹی پر گئے اساتذہ کو شوکاز نوٹسز جاری:
کراچی یونیورسٹی کی اساتذہ تنظیم اور وائس چانسلر آمنے سامنے آگئے۔ ایک جانب انجمن اساتذہ نے کراچی یونیورسٹی میں تدریسی عمل کا مکمل بائیکاٹ کردیا تو دوسری جانب وائس چانسلر نے بغیر بتائے چھٹی پر جانے والے اساتذہ کے خلاف گھیرا تنگ کردیا۔ کراچی یونیورسٹی کے 35 اساتذہ کو سمسٹر کے دوران چھٹی پر جانے پر شوکاز نوٹسز جاری کردیے گئے۔