ایک نیوز: ستمبر 1965 کی سترہ روزہ جنگ پاکستان کی عسکری تاریخ میں نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ 22 ستمبر کا دن بھارت کی 17 دن کی ہزیمت کا سورج لے کر طُلُوع ہوا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور لاہور کے دفاع کیلئے لڑی جانے والی اس جنگ میں معرکہ ڈوگرئی کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ پاکستان آرمی کی پنجاب رجمنٹ سے تعلق رکھنے والی ایک مایہ ناز یونٹ نے لیفٹیننٹ کرنل جے ایف گولوالہ کی قیادت میں 106 شہیدوں کے خون سے دشمن کا لاہور پہ قبضے کا خواب چکنا چور کیا۔
16 پنجاب نے ان 17 دنوں میں دشمن کے 18 حملوں کو صرف دو کمپنیوں کی مدد سے پسپا کیا۔ 106 شہیدوں کی قربانی پاکستان کے عزم اور حوصلے کی عظیم مثال ہے۔
لاہور چھاؤنی میں واقع ان شہداء کی یادگار گنج شہیداں کے نام سے موجود ہے۔ جہاں ہر سال 22 ستمبر کو وطن کی خاطر جان قربان کرنے والے سپوتوں کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔
یادگار شہداء ڈوگرائی پر سابق فوجی افسروں نے 22 ستمبر کے موقع پر احساسات بیان کیے ہیں۔ ایک سابق افسر کا کہنا تھا کہ "36 دشمن کی کمپنیوں کے خلاف صرف 2 کمپنیاں 12 دن تک لڑتی رہی اور 106 فوجی جوان ہمارے شہید ہوگئے"۔ "ملک پر قربان ہونے کا جذبہ اس وقت ہر نوجوان میں بھرپور تھا"۔ "قیام پاکستان سے اب تک ہماری فوج اپنی جانوں کی قربانیاں دیتی آئی ہے"۔