ایک نیوز نیوز: ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے انتقال کے بعد اُن کی شاہی وراثت بادشاہ چارلس سوم کو منتقل کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق انجہان ملکہ الزبتھ دوم دنیا کی امیر ترین خواتین میں سے ایک تھی۔ ملکہ کے زیورات ، محلات اور جائیدادیں شاہ چارلس سوم کو منتقل کر دی گئی ہیں۔
برطانیہ کی امیر ترین خواتین میں شامل ملکہ الزبتھ کو محلات، شاہی تاج کے زیورات اور جائیدادیں وراثت میں ملی تھیں۔ وہ اس کے علاوہ کئی منفرد اور غیر متوقع چیزوں کی بھی مالک تھیں۔ ان کی وفات کے بعد یہ تمام اشیا بادشاہ چارلس سوم کو منتقل کر دی گئی ہیں۔
انمول کوہ نورہ ہیرا، شاہی تاج، مہنگے زیورات ، ہیرے سے جڑی تلواریں، ہار، دیدہ زیب، دلکش رنگوں سےمزین ہیٹ، مہنگے ترین ملبوسات، لگژری ہینڈ بیگز، کوئن وکٹوریا کا شادی کا لباس، لندن کے دریائے ٹیمز کے کنارے راج ہنس، ساحل تک پائی جانے والی سب ڈولفنز، متعدد جزیرے، لاکھوں ایکڑ پرپھیلے پارکس، جنگلات اورمحلات، سب شاہ چارلس سوم کے نام ہوگئے ہیں۔
اس کے علاوہ انجہان ملکہ کے تیس سے زائد کورگی نسل کےکتے ، اعلیٰ نسل کے گھوڑے، سرکاری مصروفیات کے لیے ملکہ کی بگھیاں، بینٹلے، جیگوار اور لینڈ روور کی تیار کردہ لگژری گاڑیاں بھی بادشاہ چارلس کے حصے میں آگئی ہیں۔
ملکہ کی ذاتی دولت کا تخمینہ 370 ملین پاؤنڈز لگایا گیا ہے۔ جس کا زیادہ تر حصہ جائیداد، زیورات، ڈاک ٹکٹ اور آرٹ ورک سے حاصل ہوا ہے۔ یہ سب اب ان کے بیٹے شاہ چارلس سوم کو ملے گا۔