ایک نیوز نیوز:مہسا امینی کی موت کے بعد ایران میں پرتشدد مظاہرے ۔۔۔حجاب جلادئیے گئے ۔۔ مظاہرےایران کے کئی شہروں تک پھیل گئے۔سرکاری گاڑیاں جلا دی گئیں۔ انقلابی گارڈز سے مظاہرین کا تصادم ، 5 ہلاک۔ ملک بھر میں انٹر نیٹ سروس بند
رپورٹ کے مطابق ایک خاتون کی موت کے بعد ایران میں کم و بیش ہر جگہ مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مظاہرین اور انقلابی گارڈز میں تصادم، پانچ افراد ہلاک ہوگئے ۔ دیوانداریہہ شہر میں 5 لوگوں کی موت کی خبر ہے۔ یہ ایران کے کرد علاقے کا وہ حصہ ہے جہاں حجاب کے خلاف سب سے زیادہ مظاہرے ہو رہے ہیں۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی جو جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک میں ہیں نے بھی مہسا امینی کے افراد خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا ہے اور موت کے واقعے کی انکوائری کرانےکا وعدہ کیا ہے۔
یادرہے حجاب نہ پہنے ہونے کی وجہ سے پولیس نے فیملی کے ساتھ تہران گھومنے آئی مہسا امینی کو حراست میں لیا تھا اور پھر اس کی موت ہوگئی تھی۔