موٹروے پر خاتون سے زیادتی میں ملوث مرکزی ملزم عابد ملہی کو تاحال گرفتار نہ کیا جاسکا، ملزم عابد ملہی کی گرفتاری کے لیے پولیس کی 8 ٹیموں کے مسلسل چھاپے اور ملزم کے7 مختلف حلیوں پر مشتمل خاکے بھی کارگر ثابت نہ ہو سکے، تفتیشی ٹیموں کے ذرائع کے مطابق کورونا سے بچاؤ کا ماسک مرکزی ملزم عابد ملہی کی گرفتاری میں رکاوٹ بن گیا۔ تفتیشی ٹیموں کو ماسک کے پیچھے چھپے ملزم کو تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ عابد ملہی ماسک کا استعمال کرکے باآسانی سفر کر رہا ہے، شریک ملزم شفقت کی نشاندہی پر چھاپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی جی پنجاب انعام غنی نے اب خطرناک ملزم کی گرفتاری کیلئےتمام اضلاع میں ریپڈ رسپانس فورس تشکیل دے دی ہے جوکہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن لاہور کورپورٹ کرے گی، تمام اضلاع میں پولیس کی ایک گاڑی، 4 کانسٹیبلز اور ایک اے ایس آئی انچارج کے طور ڈیوٹی پر موجود ہوگا، تمام انچارجز کے موبائل نمبرز کا ایک گروپ بھی بنا دیا گیا ہے تاکہ اطلاع پر فوری کارروائی عمل میں لائی جاسکے۔
علاوہ ازیں آئی جی پنجاب نے ضلعی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ مرکزی ملزم عابد کی گرفتاری کیلئے درباروں، مزاروں اورعبادت گاہوں سمیت دیگرخفیہ مقامات پرخصوصی نظررکھی جائے، انہوں نے ملزم عابد کے حوالے سے کیبل پراشتہارات چلوانے کی ہدایت بھی کردی۔
واضح رہےکہ 9 نومبر کی رات لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا، پولیس نے ایک ملزم شفقت گرفتار کرلیا جبکہ مرکزی ملزم عابد کے 11 رشتے دار پولیس حراست میں ہیں۔