غزہ میں والدین نے بچوں کے جسم پر نام لکھنا شروع کردیا

 غزہ میں والدین نے بچوں کے جسم پر نام لکھنا شروع کردیا
کیپشن: In Gaza, parents started writing names on children's bodies

ایک نیوز :غزہ: شہادت کی صورت میں شناخت کیسے ہو؟ والدین نے بچوں کے جسم پر نام لکھنا شروع کر دیئے۔
7 اکتوبر سے غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، اسرائیلی بمباری سے گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 266 فلسطینی شہید ہوگئے، شہید فلسطینیوں میں117 بچے بھی شامل ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 4 ہزار 700 سے زائد ہوگئی ہے، شہید ہونے والوں میں 40 فیصد بچے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اسرائیلی حملوں سے غزہ میں 14 ہزار 245 سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں، غزہ کے زخمی فلسطینیوں میں 70 فیصد بچے اور خواتین شامل ہیں۔

رپورٹس کے مطابق غزہ میں والدین نے اسرائیلی بمباری سے شہادت کی صورت میں شناخت کیلئے اپنے بچوں کے جسم پر نام لکھنا شروع کر دیے۔

والدین کا کہنا ہے کہ اگر ہمارے بچے اسرائیلی حملے میں شہید ہوجائیں تو کم سے کم ان کی شناخت تو ہوجائے اس لیے بچوں کے ہاتھوں اور پیروں پر روشنائی سے نام لکھنے شروع کر دیے ہیں۔

 دوسری جانب اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ میں24 اسپتالوں کو خالی کرنے کی دھمکی دے دی جبکہ غزہ میں ایندھن ختم ہونے کی وجہ سے اسپتالوں کے انکیوبیٹرز بند ہونے کا خدشہ ہے۔

س کے علاوہ کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے ایک بار پھر جنگ بند کرنے کی اپیل کرتے ہوئےکہا ہے کہ جنگ ہمیشہ شکست،انسانیت کی تباہی ہوتی ہے، بھائیوں اسے روکو۔