ایک نیوز: گزشتہ سال بلوچستان کو فراہم کی گئی 132 بلین مالیت کی بجلی میں سے 97 بلین کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اکٹھے کیے گئے 35 ارب میں سے 20 ارب صرف کوئٹہ سے جمع ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق لسبیلا سے محض 0.03 بلین وصول ہوئے جبکہ 0.04 بلین سے زائد نقصان اٹھانا پڑا۔ بے دھیانی کے باعث چاغی میں 0.8 بلین نقصان کا نقصان ہوا جبکہ وصولی محض 0.7 بلین کی ہوپائی۔ مستونگ میں 8 بلین مالیت کی بجلی ضائع ہوئی اور صرف 3 بلین جمع ہوئے۔
وشوک میں بجلی کا نقصان 0.03 بلین سے بھی زیادہ رہا جبکہ وصولی محض 0.01 بلین کی ہوپائی۔ گزشتہ حکومت کے مرہون منت چاغی میں 0.8 بلین مالیت کی بجلی کا نقصان ہوا اور 0.7 بلین وصول ہوئے۔
صوبہ بلوچستان کے علاقے ژوب میں 1 بلین کی بجلی ضائع ہوئی جبکہ 0.5 بلین وصول ہوئے۔ کوئٹہ میں نقصان 14 بلین سے بھی تجاوز کرگیا۔ چمن، نصیرآباد، موسٰی خیل، قلعہ سیف الّٰلہ، سبی میں مجموعی طور پر نقصان 13.5 بلین سے بھی تجاوز کرگیا جبکہ وصولی محض 1.75 بلین کی ہوئی۔
نگران حکومت اور عسکری قیادت انتھک محنت سے صوبہ بلوچستان کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے کوشاں ہے۔