ایک نیوز:غزہ میں ایندھن نہ ہونے سے اسپتالوں میں نومولود اور زخمیوں کی اموات کا خدشہ بڑھ گیا۔
غزہ میں امداد کی فراہمی پر اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، اسرائیلی فوج نے غزہ میں انسانی بحران سے انکار کرتے ہوئےکہا ہےکہ امداد میں ایندھن نہیں جائےگا۔مصر کی رفح کراسنگ سے امدادی ٹرک غزہ کے جنوبی علاقے میں پہنچ گئے، اقوام متحدہ کے ادارہ عالمی خوراک نے 20 امدادی ٹرکوں کو ناکافی قرار دیا ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہےکہ غزہ میں کھانا، پانی، بجلی اور ایندھن نہیں ہے، غزہ کی تشویش ناک صورتحال میں مزید فوری امداد درکار ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے امداد میں ایندھن شامل نہ ہونے کو بیماروں اور زخمیوں کی جانوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے اور عالمی برادری اور مصر سے غزہ امداد میں ایندھن بھی شامل کرنےکا مطالبہ کیا ہے۔
غزہ میں فلسطینی حکام کا کہنا ہےکہ 20 امدادی ٹرک غزہ میں یومیہ درکار انسانی امداد کا صرف تین فیصد ہے، امداد میں ایندھن شامل نہ کرنے سے بیماروں اور زخمیوں کی جانیں خطرے میں پڑجائیں گی، عالمی برادری اور مصر ایندھن کی فراہمی کے لیے بھی کام کریں۔
ایک لیڈی ڈاکٹر نے غزہ کے الشفا اسپتال میں نومولود بچوں کے انتہائی نگہداشت کے وارڈ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انکیوبیٹرز میں موجود بچے بجلی سے چلنے والے آلات پر انحصار کر رہے ہیں اور ان بچوں کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے، ایندھن ختم ہونے سے بجلی کی فراہمی چند گھنٹوں میں منقطع ہوجائےگی، بجلی سے چلنے والے انکیوبیٹرز اور بچوں کو گرمائش فراہم کرنے سسٹم بند ہوگئے تو بچے ٹھنڈ سے مرجائیں گے۔
دوسری جانب اسرائیل کے غزہ پر حملے پندرہویں روز بھی جاری ہیں، اسرائیلی بمباری سے غزہ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 4 ہزار 385 ہوگئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کے فلسطینی شہدا میں 1756 بچے اور 976 خواتین شامل ہیں، غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 13 ہزار 651 فلسطینی زخمی ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں سے متاثرہ ہونے والے افراد میں 70 فیصد بچے، خواتین اور بزرگ شامل ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق غزہ میں اب تک 21 صحافی بھی شہید ہوئے ہیں۔