ایک نیوز نیوز: چین میں کمیونسٹ پارٹی کے آئین میں ترامیم منظور۔ صدر شی جن پنگ کو تیسری مدت کے لیے صدر چنا جاسکے گا۔
کانگریس کے اختتامی سیشن سے خطاب میں چینی صدر کا کہنا تھا کہ محنت کے لیے ہمت کریں۔ جیتنے کے لیے ہمت کریں۔ محنت میں جت جائیں اور آگے بڑھتے رہیں۔اس کانگریس کے دوران سابق صدر ہوجن تاؤ کو بظاہر ان کی مرضی کے خلاف ہال سے باہر لے جایا گیا جس کے دوران انہوں نے صدر شی سے بات کرنے کی کوشش بھی کی۔
بیجنگ کے گریٹ ہال آف پیپل میں دو ہزار ارکان کی موجودگی میں کمیونسٹ پارٹی کی کانگریس کا اختتامی اجلاس ہوا۔اسی اجلاس میں اگلے پانچ سال کے لیے ایک نئی مرکزی کمیٹی کے قیام کی منظوری بھی دی گئی جو دو سو ارکان پر مشتمل ہو گی۔توقع ہے کہ اتوار کو جب جماعت کی نئی قیادت کا اعلان کیا جائے تو صدر شی ہی اس جماعت کے اعلیٰ عہدے پر منتخب ہوں گے۔
چینی دارالحکومت کی اہم شاہراہوں پر پولیس اہلکار تعینات ہیں جبکہ کسی بھی غیر معمولی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہر علاقے میں مقامی سطح پر بھی نگران اہلکار مقرر ہیں۔
گذشتہ ہفتے چینی حکام نے ایک ایسے شخص کو حراست میں لیا تھا جس نے صدر شی کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ اور ان کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے بیجنگ کے ایک پل پر ان کے خلاف بینر نصب کر دیے تھے۔ایک بینر پر درج تھا: ہم کھانا کھانا چاہتے ہیں، پی سی آر ٹیسٹ نہیں۔ ہم آزادی چاہتے ہیں لاک ڈاؤن نہیں۔ ہم عزت چاہتے ہیں جھوٹ نہیں۔ ہم ثقافتی انقلاب نہیں بلکہ اصلاح چاہتے ہیں۔ ہمیں لیڈر نہیں انتخابات چاہیے۔ ہم شہری بننا چاہتے ہیں، غلام نہیں۔جب کہ دوسرے بینر پر غدار آمر شی جن پنگ کو ہٹاؤ تحریر تھا۔