ویب ڈیسک :امریکی حکام نے تحریک آزادی خالصتان کے رہنما گر پتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی بھارتی سازش کو ناکام بنا دیا ۔ بھارت کو سفارتی انتباہ جاری۔
تفصیلات کےمطابق فنانشل ٹائمز کی رپورٹ پر بھارتی وزارت خارجہ کی طرف سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ رپورٹ کے مطابق اس سازش کا ہدف ایک امریکی اور کینیڈین شہری گر پتونت سنگھ پنوں تھا، جو سکھ فار جسٹس (SFJ) کا رہنما ہے تاہم ایف بی آئی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے را کے ایجنٹس کی جانب سے کارروائی کو ناکام بنا دیا ۔
سفارتی انتباہ کے علاوہ امریکی وفاقی استغاثہ کی طرف سے نیویارک کی ضلعی عدالت میں را کے ایجنٹ کے خلاف ایک مہر بند فرد جرم بھی دائر کی گئی تھی۔امریکی محکمہ انصاف اس بات پر غور کر رہا ہے کہ آیا فرد جرم کو ختم کیا جائے اور الزامات کو عام کیا جائے یا کینیڈا کی جانب سے نجر کے قتل کی تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار کیا جائے۔
یادرہےجون میں وینکوور میں قتل کئے جانے والے کینیڈین سکھ علیحدگی پسند ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھی را ملوث تھی ، فائیو آئیز کی جانب سے مطلع کئے جانے پر کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا تھا کہ نجر کے قتل پرنئی دہلی پر "معتبر الزامات" ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ انصاف اور ایف بی آئی کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔ امریکا کی قومی سلامتی کونسل نے کہا کہ امریکہ "قانون نافذ کرنے والے جاری معاملات یا اپنے شراکت داروں کے ساتھ نجی سفارتی بات چیت پر تبصرہ نہیں کرتا" لیکن "امریکی شہریوں کی حفاظت اور سلامتی کو برقرار رکھنا سب سے اہم ہے"۔
دوسری طرف سکھ حریت پسند رہنما پنوں نے کہا ہے کہ "امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کو خطرہ امریکہ کی خودمختاری کے لیے ایک چیلنج ہے، اور مجھے یقین ہے کہ بائیڈن انتظامیہ اس طرح کے کسی بھی چیلنج سے نمٹنے کی صلاحیت سے زیادہ ہے۔