ویب ڈیسک:پاک ترک ففتھ جنریشن فائٹر جیٹ پروگرام میں اہم پیشرفت، ٹی ایف ایکس فائٹر جیٹ کی آئندہ ماہ پہلی پرواز کی تیاریاں جاری ہیں۔
https://www.pnntv.pk/uploads/digital_news/2023-11-22/news-1700659289-7765.mp4
ذرائع کے مطابق شیڈول کے مطابق ٹی ایف ایکس فائٹر جیٹ کی آئندہ ماہ پہلی پرواز طے ہے۔ پاکستان ترکی کے ساتھ ففتھ جنریشن اسٹیلتھ air superiority فائٹر جیٹ منصوبے پر کام کر رہا ہے ۔ پاکستان ترک ایرو اسپیس انڈسٹری کے "ٹی ایف ایکس" طیارے کے پروگرام کا باضابطہ حصہ بن چکا ہے۔ "ٹی ایف ایکس" طیارے نے رواں برس اپنی پہلی ٹیکسی کی تھی۔
شیڈول کے مطابق پاک فضائیہ میں پہلا ففتھ جنریشن طیارہ 2030 میں شامل کیا جائے گا۔ترک ایرو اسپیس انڈسٹری "ٹی ایف ایکس اسٹیلتھ طیارے" میں امریکی ساختہ جنرل الیکٹرک ایف ون ٹین انجن استعمال کرے گی۔ پاکستان کے پاس برطانوی ساختہ رولز رائس انجن کا آپشن بھی موجود ہے۔ترک کمپنی برطانیہ کی رولز رائس کمپنی کے ساتھ مل کر نئے انجن کی تیاری پر بھی کام کر رہی ہے۔پاک ترک ففتھ جنریشن طیارہ 21 میٹر طویل اور اس کے پروں کا پھیلاؤ 14 میٹر تک ہو گا۔طیارے کا ٹیک آف وزن 27 ہزار 215 کلو گرام ہو گا۔طیارے کی زیادہ سے زیادہ رفتار ماک 1.8 جبکہ کومبیٹ رینج 1100 کلومیٹر ہو گی۔ٹی ایف ایکس طیارے کی سروس سیلنگ 55 ہزار فٹ تک ہو گی۔
ذرائع کے مطابق پاکستان ترکی کے ساتھ نہ صرف ففتھ جنریشن اسٹیلتھ فائٹر جیٹ اور بغیر پائلٹ کے فضائی پلیٹ فارمز کی بھی مشترکہ پیداوار پر کام کر رہا ہے۔2 اگست 2023 کو کراچی میں ملجم کلاس کورویٹ کی لانچنگ پر ترک نائب وزیر دفاع جلال سمیع توفیقچی نے ٹی ایف ایکس پراجیکٹ پر باضابطہ بات چیت کا اعلان کیا تھا۔ترک نائب وزیر دفاع کے مطابق 200 کے قریب پاکستانی ماہرین پہلے ہی ٹی ایف ایکس پراجیکٹ کا حصہ بن چکے ہیں۔ترک ایرو اسپیس کے سی ای او نے فروری 2022 میں ہی ٹی ایف ایکس کو پاک ترک فائٹر پروگرام قرار دیا تھا۔ پاکستان اور ترکی دہائی کے آخر میں اپنے ایف سکسٹینز کو فیز آئوٹ کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان اور ترکی اپنے ایف سکسٹینز کو ٹی ایف ایکس فائٹر جیٹس سے بدلنے کے خواہاں ہیں ۔
پاک فضائیہ کا نیشنل ایرو اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک ٹی ایف ایکس پراجیکٹ میں متحرک کردار ادا کرے گا۔