اسرائیلی جنگی جرائم،اعلیٰ سطح پرتحقیقات ہونی چاہیے،ایمنسٹی انٹرنیشنل

اسرائیلی جنگی جرائم کےخلاف اعلیٰ سطح پرتحقیقات ہونی چاہیے،ایمنسٹی انٹرنیشنل
کیپشن: There must be a high-level investigation into Israeli war crimes, Amnesty International

ویب ڈیسک:انسانی حقوق کی عالمی تنظیم”ایمنسٹی انٹرنیشنل“ نے کہاہےکہ اسرائیل فلسطین میں جنگی جرائم کررہاہے جس کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔
تفصیلات کےمطابق7اکتوبرسےمظلوم فلسطینیوں پراسرائیل کی دہشتگردی کاسلسلہ جاری ہےجس میں اب تک ہزاروں افرادشہیدہوچکےہیں جس میں ز یادہ تعداد خواتین اورمعصوم بچوں کی ہے،اسرائیلی فوج کی بربریت کی وجہ سےغزامیں عبادت گاہوں،سکولوں اورہسپتالوں کونشانہ بنایاجارہاہے۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ میں اسرائیل کے حملوں اور جانی و مالی نقصان کا جائزہ لیا اور اس نتیجے پر پہنچے کہ اسرائیل نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ ہم نے جنگی قوانین کی خلاف ورزیوں کے جائزے کے دوران19 اور20 اکتوبر کو ہونے والے دو حملوں کو دستاویزی شکل دی ہے جس میں اسرائیلی بمباری سے20 بچوں اور80 سالہ خاتون سمیت46 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ایک مقام پر جنگی جرائم کا ارتکاب کیا جس میں46 بے گناہ شہری مارے گئے جس کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے ایک چرچ کی عمارت پر بھی بمباری کی جس میں بے گھر فلسطینیوں نے پناہ لے رکھی تھی اس کے علاوہ مساجد، سکولوں اور ہسپتالوں کو بھی نشانہ بنایا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے عہدیدار سامی عبدالمنعم نے بتایا کہ اسرائیل سکولوں اور ہسپتالوں پر شہریوں کو بغیر وارننگ کے بمباری میں نشانہ بنا رہا ہے جو کہ سنگین جنگی جرم ہے لیکن عالمی فوجداری عدالت میں اسرائیل کیخلاف مقدمہ چلانا مشکل ہے۔