ایک نیوز نیوز: لاہور ہائیکورٹ میں قرآن کے ترجمے میں تحریف کے عدالتی حکم پرعمل درآمد نہ کرنے کےخلاف سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیاہے۔
رپورٹ کے مطابق تحریری حکم میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کےپرنسپل سیکرٹریز کو طلب کرلیاہے۔عدالتی فیصلے پرعمل درآمد رپورٹ پیش کرنے کی بجائے کوئی افسر عدالت پیش نہیں ہوا ہے۔متعدد بار طلبی کےباوجود پیش نہ ہونے پرعدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت افسروں اور لاء افسروں کےرویے کو غیر سنجیدہ قرار دیتی ہے۔آئندہ سماعت پر متعلقہ فریقین کےذمہ دار اداروں کےذمہ افسر عدالت پیش ہوں۔
عدالتی حکم میں مزید کہا گیاہے کہ ایڈووکیٹ جنرل نے وضاحت کرتے ہوئے بتایاکہ عدالتی تعطیل کی وجہ سے افسران پیش نہیں ہوسکے۔روہے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وفاقی اور صوبائی افسر اس اہم اور حساس معاملے پرانہیں دلچسپی نہیں۔جسٹس شجاعت علی خان نے 3صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا۔ درخواست گزرا حسن معاویہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قرآن پاک کےترجمے میں تحریف کےحوالے سے عدالت نے کاروائی کا حکم دیا۔عدالتی حکم کےباوجود سوشل میڈیا اور گوگل ایپس سے توہین آمیز مواد نہیں ہٹایا گیا۔