ایک نیوز نیوز: پاکستان میں ہر سال ہونے والی اموات کا 25 فیصد اینٹی بائیوٹکس کے استعمال کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
ملک میں اینٹی بائیوٹکس کا بے دریغ استعمال ہو رہا ہے اور 70 فیصد مریض غیرضروری طور پر اینٹی بائیوٹکس استعمال کر رہے ہیں۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق اینٹی بائیو ٹکس کے بے دریغ استعمال سے جراثیموں میں ان ادویات کے خلاف مزاحمت بڑھ رہی ہے اور ہر سال ہونے والی 25 فیصد اموات کی وجہ اینٹی بائیو ٹکس کا غیر ضرروی استعمال ہے۔
قومی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اس وجہ سے پہلے سے موجود اکثر اینٹی بائیوٹکس بیماریوں کے خلاف بے اثر ہو تی جارہی ہیں۔ ماہرین نے لوگوں کو مشورہ دیا کہ اینٹی بائیوٹکس کے استعمال میں احتیاط برتنی چاہیئے۔
اینٹی بائیوٹکس کا بلاوجہ استعمال روکنے کے حوالے سے شعور اجاگرکرنے کےلیے اسلام آباد میں آگاہی واک ہوئی۔
ماہرین صحت نے کہا کہ ڈاکٹرز کی ہدایت کے بغیر ہرگز کوئی دوا نہ لیں، نزلہ، زکام،کھانسی، خراب گلے یاوائرل انفیکیشن کی صورت میں اینٹی بائیوٹکس کااستعمال غیرضروری ہے۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اینٹی بائیوٹکس کے مسلسل استعمال سے طویل مدتی امراض جنم لے سکتے ہیں۔