ایک نیوز :چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف پر جلاؤ گھیراؤ کے الزامات منظم سازش ہے انشااللہ سرخرو ہوں گے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کا ویڈیولنک خطاب میں کہنا تھا کہ 9مئی واقعات کے بعد جیلوں میں بند کارکنوں سے وکلا کو ملنے نہیں دیارہا۔سوشل میڈیا پرمتحرک خواتین کو گرفتار کیاگیا ہے۔ان کا قصور یہ تھا کہ وہ پی ٹی آئی کو سپورٹ کررہی تھیں۔صرف پلے کارڈ پکڑنے والوں کوبھی گرفتار کیاگیا ہے ۔ایسی اندھیری رات نہیں دیکھی۔میں نے تو مارشل لا دیکھا ہے وہ لبرل تھا میں جیل میں بھی گیاتھا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ سنا ہے جنرل ضیا کے دور میں پیپلزپارٹی کے کارکنوں کو مشکل کاسامنا کرنا پڑا مگر ایسا کبھی نہیں ہوا ۔کورکمانڈر ہاؤس کوجلانے کا بیانیہ بنا کر معاملے کو اچھالا جارہاہے ۔الزام پی ٹی آئی پر لگایاجارہاہے۔27سال میں صرف کارکنوں کو پرامن احتجاج کا کہا جس کا حق آئین دیتا ہے کسی کو انتشار پھیلانے کا نہیں کہا۔
سابق وزیراعظم عمران خان کاکہنا تھا کہ ملک کی بڑی پارٹی کو کیوں انتشار کی ضرورت ہے یہ کوئی اور چارہاہے۔مجھے گولیاں لگیں قتل کرنے کی کوشش کی گئی بلڈنگز توتب جلنی چاہیے تھی یہ ایک منظم سازش ہوئی۔
عمران خان کاکہنا تھا کہ تحریک انصاف کو ختم کرنے کیلئے ظلم وستم کئے جارہے ہیں۔حکومت کا ہدف مخالفین کو ختم کرنا ہے ۔صدام حسین کے ساتھ کیا ہوا سب کے سامنے ہے عراق پرحملہ کردیاگیاتھا ۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کاکہنا ہے کہ میں اپنی قوم کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں کہ جب کبھی قوم ایک فیصلہ کر بیٹھی ہے کہ حقیقی آزادی حاصل کرنا ہے اور دلوں میں ایک جذبہ چلا جاتاہے کہ آزاد ہونا ہے ۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ لوگوں کو ڈرانے کیلئے خوف پھیلاجارہاہے کارکنوں کے گھروں پرچھاپے مارے جارہے ہیں خواتین کو اٹھا کر لے جایاجارہاہے۔شیریں مزاری کو عدالت نے تیسری بار رہا کیا پولیس نے پھر پکڑ کر نئے کیس میں گرفتار کرلیا۔انصاف کیلئے27سال سے جہاد کررہاہے۔مقصد ہے کہ معاشرے میں کمزور کو تحفظ ملے طاقت ور سے۔
سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ حضرت علی کا قول ہے کہ کفر کا نظام چل جائے گا لیکن ظلم اور ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا۔
عمران خان کاکہنا تھا کہ یہ حرکتیں توہورہی ہیں ہماری معیشت تیزی سے نیچے جارہی ہے ۔ایکسپورٹ گررہی ہے ۔جب ہم گئے تھے مہنگائی12.4فیصد پرتھی آج 36.4فیصد پرمہنگائی ہےپاکستان کی تاریخ پر سب سے زیادہ مہنگائی ہے ملک تیزی سے نیچے جارہاہے ۔ملکی معیشت تباہ ہورہی ہے۔یہ سب کچھ عمران خان کو اقتدار سے روکنے کیلئے کیاجارہاہےیا پھر تحریک انصاف کو اتنا کمزور کردوں کہ الیکشن نہ لڑسکیں۔سب کچھ اس دائرے میں ہورہاہے۔یہ ظلم کا نظام زیادہ دیرنہیں چل سکتا۔
چیئرمین تحریک انصاف کاکہنا تھا کہ آزادی کی کہانیاں سنتے ہوئے بڑے ہوئے۔اکثرسوچتا تھا کہ اگر بہادر شاہ لڑ کر مرجاتا بڑا نام ہونا تھا مگر غلامی قبول کرلی اور آخر پرہوا کیا بیٹوں کو سامنے قتل کردیاگیا۔اسی وجہ سے ٹیپو سلطان کو ہم یاد کرکرتے ہیں۔آزادی کیلئے جان قربان کی۔اللہ نے آزادی کیلئے لڑنے والے کو شہید کا درجہ دیاہے۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ میں نے کبھی معاشرے کو اتنا گرتے نہیں دیکھا کبھی خواتین کیساتھ ایسا سلوک نہیں دیکھا ۔اسلام کا بڑا سانحہ کربلا میں ہوا ۔کربلا کے لوگ کیوں مدد کیلئے آئے کیونکہ یزید کا خوف تھا آج بھی یہی ہوا۔فضا بنائی جارہی ہے کہ عمران خان کو دوبارہ گرفتار کریں تو کوئی باہر نہ نکلے۔
سابق وزیراعظم کاکہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ میں انتخابات کا کیس لگا ہواہے۔90روز میں تو الیکشن نہیں ہو سکے سارے ججز اس بات سے متفق ہیں۔لیکن گورنمنٹ نے ہارنے کے خوف سے آئین کی خلاف ورزی کی ۔الٹا سپریم کورٹ کے حکم کو نظراندازکردیادیکھیں کل سپریم کورٹ کیا فیصلہ کرتی ہے۔ سپریم کورٹ میں بہترین ججز موجود ہیں۔
عمران خان کاکہنا تھا کہ کیا پاکستان میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون ہے؟ پاکستان میں رولز آف لا تباہ ہوچکاہے۔شیریں مزاری کو تین بار عدالت نے رہا کیامگر پھرگرفتار کرلیاگیا۔عدالت کے حکم پر عمران ریاض کو بھی پیش نہیں کیاگیا۔عدالتوں کے فیصلے نہ ماننے سے قانون کو کمزور کیاجارہاہے۔سپریم کورٹ ہمیں بربریت سے بچائے گی ۔
چیئرمین تحریک انصاف کاکہنا تھاکہ باہر نوکریوں کیلئے لوگ اس وجہ سے جاتے ہیں کہ وہاں قوانین کی پابندیاں کی جاتی ہیںحقوق کا تحفظ کیاجاتاہے کوئی رات کو گھر وں میں گھس کر ہنگامہ نہیں کرتا اس وجہ سے وہ معاشرے ترقی کر جاتے ہیں۔یہاں 25لوگوں کو گولیاں مار کر شہید کیاگیا انکوائری تک نہیں ابھی تک ۔صرف ایک بات لے کر بیٹھے ہیں کہ کورکمانڈر ہاؤس کو جلا دیاگیا کیمرے موجود تھے دیکھیں کہ کون ملوث تھا ۔۔25کروڑ لوگ بھیڑ بکریاں بن کر نہیں رہ سکتے خوف پھیلانے کا مقصد صرف لوگوں کو ڈرانا ہے۔پی ٹی آئی کی مقبولیت 70فیصد ہے سیاسی جماعتیں ایسے ختم نہیں ہوتیں۔عزت تو دینے والی اللہ کی ذات ہے ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں قوم کو بھی پیغام دینا چاہتا ہوں کہ غلاموں کی کوئی پروازنہیں ہوتی۔ہمارے جیلیں آگے ہی بھر چکی ہیں۔خوف میں آ کر گھٹنے ٹیک دیئے تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے ۔خواتین پرتشدد کیاگیا بالوںسے پکڑ کر گاڑیوں میں ڈالاگیا۔