ایک نیوز : سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیرصدارت اجلاس میں سانحہ 9مئی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظورکرلی گئی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے 9 مئی یوم سیاہ سے متعلق افواج پاکستان سے اظہار یکجہتی کی قرارداد پیش کی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ 9مئی کو دل دہلا دینے والے شرمناک واقعات پیش آئے۔ملوث عناصر کے خلاف موجودہ قوانین کے تحت کارروائی کی جائے۔9مئی کے واقعات میں ملوث عناصر، ان کے معاون اور مددگاروں کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ، انسداد دہشت گردی ایکٹ اور مجموعہ ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی جائے۔9مئی کے واقعات سے دنیا بھر میں پاکستان کا تشخص متاثر ہوا۔ایوان مسلح افواج کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتا ہے۔
وزیردفاع خواجہ آصف کا قومی اسمبلی سے خطاب میں کہنا تھا کہ آڈیو لیکس سے متعلق ایک کمیشن بنایا گیا ہے میں ایسی بات نہیں کرنا چاہتا کہ میں کوئی عدلیہ کے بارے میں بات کررہا ہوں۔ کمیشن اس لیے بنایا کہ دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے جن لوگوں کا نام ان کا کردار واضح ہو۔ کرداروں کی شناخت کے بعد عوام کو بھی ان کا پتہ چل جائے گا ۔
وزیرخارجہ خواجہ آصف کاکہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے جوڈیشل کمیشن کو چیلنج کردیا ہے ان کو تین ججوں پر اعتراض ہے وہ کہتے ہیں یہ چیف جسٹس کا کام ہے ہم نے نیک کام کا آغاز کردیا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 9مئی کو فوجی تنصیبات پر سوچی سمجھی سازش کے تحت حملے کیے گئے۔ سوچنے کی بات ہے کہ کور کمانڈر کی رہائش گاہ کو کیوں چنا گیا۔اپنے محسنوں کی قربانیوں کو فراموش کرنے والی قومیں مٹ جاتی ہیں۔ کسی کو یہ یاد نہ آیا کہ چاغی پہاڑ کا مجسمہ ہمارے لیے کتنا اہم ہے۔ کرنل شیر خان کے مجسمے کی توہین کی گئی۔ جس نے اشتعال دلایا وہ باہر آ کر کہتا ہے مجھے تو پتہ ہی نہیں۔ مذمت کرنے کے لیے اس نے آٹھ سے نو دن انتظار کیا۔
وزیرخارجہ کاکہنا تھا کہ ساتھ والی عمارت میں رہائش پذیر شخص نے بھی آٹھ سے نو روز بعد مذمت کی۔ عمران خان تحویل کے دوران اور عدالت میں بیٹھ کر بھی ٹیلیفون پر ہدایات دیتے رہے۔
قومی اسمبلی نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق پر خود کش حملے کے خلاف قرارداد مذمت بھی متفقہ طور پر منظور کرلی قرارداد عبد الاکبر چترالی نے ایوان میں پیش کی۔
قومی اسمبلی معلومات تک رسائی کے حق کے قانون کے تحت وصول ہونے اور نمٹائی جانے والی درخواستوں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں۔
وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے تحریری جواب کے مطابق پاکستان انفارمیشن کمیشن کو نومبر 2018 سے اب تک تین ہزار 26 درخواستیں موصول ہوئیں۔ ابتک کمیشن 1379 درخواستیں نمٹا چکا ہے۔ 1479 درخواستیں مختلف مراحل پر ہیں۔کمیشن نے 1379 درخواستوں پر مختلف محکموں سے معلومات لے کر فراہم کی۔معلومات فراہم نہ کرنے والے کئی محکموں کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ نادرا، پاکستان نرسنگ کونسل، کابینہ ڈویژن، کنٹونمنٹ بورڈ نوشہرہ کے افسران نے کمیشن کے احکامات کی تعمیل نہیں کی۔ لیسکو، پاکستان ریلوے، ڈی سی اسلام آباد، سروے آف پاکستان کے افسران نے بھی احکامات کی تعمیل نہیں کی۔
پی آئی اے کے نا قابل مرمت اور ناقابل سروس طیاروں کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردی گئیں۔
وزارت ہوا بازی کا قومی اسمبلی میں تحریری جواب قومی ائیر لائن کے پاس ایک بی 777 طیارہ ناقابل مرمت، دو ناقابل سروس لیکن قابل مرمت ہیں، تحریری جواب پی آئی اے کے پاس دو اے 320 ناقابل سروس ہیں۔ جواب تین اے ٹی آر طیارے اسوقت ناقابل سروس تاہم قابل مرمت ہیں
قومی اسمبلی ایوی ایشن ڈویژن نے پی آئی اے کے غیر فعال جہازوں کی تفصیلات ایوان میں پیش کردی گئیں۔
پی آئی اے کے 8 جہاز گراونڈڑ ہیں ایوی ایشن ڈویژن کا تحریری جواب قومی آئیر لائن کے گراونڈر جہازوں میں 7 قابل مرمت جبکہ ایک جہاز مکمل طور پر غیر فعال ہے جواب 3 بوئنگ 777 ،2 آئیر بسز،3 اے ٹی آر گراونڈ کیے گئے ہیں جواب پی آئی اے کے دو بوئنگ 777 سروس نہ ہونے کے سبب گراونڈ ہیں جواب قومی آئیر لائن کے بیڑے میں 2 آئیر بسز اے 320 اور 3 اے ٹی آرز بھی سروس نہ ہونے ہونے کے باعث قابل استمال نہیں جواب پی آئی اے کا 1 بوئنگ 777 جہاز استمال کے قابل نہیں۔
قومی اسمبلی اجلاس حالیہ دنوں میں دا دہشت گردی کے واقعات کے اور سعودیہ میں آتشزدگی میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے ایوان میں فاتحہ خوانی دعائے مغفرت مولانا عبد الاکبر چترالی نے کروائی۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں ایم این اے راؤ اجمل کا کہنا تھاکہ ہمارا ملک زرعی ملک ہے لیکن کسی نے زراعت پر قرارداد کیلئے کوشش نہیں کی آنے والے وقت میں مشکلات آنے والی ہیں کھاد کا بندوبست نہ کیا گیا تو حالات مزید خراب ہونگے اس دفعہ کھاد امپورٹ نہیں کی جارہی، ہمیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
قومی اسمبلی ملک میں آئس اور دیگر منشیات کی سرعام فروخت سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس پرسوالات کئے گئے۔
وزیر اینٹی نارکوٹکس شاہ زین بگٹی کاکہنا تھ ا کہ ملک میں آنے والی 80 فیصد منشیات پڑوسی ملک میں بنتی ہیں۔دنیا بھر میں پکڑی جانے والی منشیات کا 17 فیصد پاکستان میں پکڑا گیا۔ پاکستان میں 55 فیصد منشیات انسداد منشیات فورس نے پکڑی۔
تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال میں اضافے پر ارکان اسمبلی نے تشویش کااظہار کیا۔
بدین میں پانی کی قلت سے متعلق توجہ دلاؤ نوٹس توجہ دلاؤ نوٹس میر غلام علی تالپور، قادر مندوخیل نے پیش کیا۔
توجہ دلاؤ نوٹس میں کہنا تھا کہ پانی کی قلت صوبائی مسئلہ ہے، سندھ کو چالیس فیصد کم پانی مل رہا ہے۔
وزیر مملکت برائے قانون میرغلام علی تالپور کاکہنا تھا کہ حکومت سندھ نے ندی نالے پکے کرلیے ہیں۔ پیچھے سے پانی آئے گا بہتری آئے گی۔ اس معاہدے کو 33 سال ہوگئے ہیں۔ اس معاہدے پر دوبارہ غور کرنے کی ضرورت ہے۔ ممبر پنجاب ارسا نے اس حوالے حوصلہ افزا بات کی تھی۔ قائمہ کمیٹی کی میٹنگ جلد از جلد بلائی جائے۔