جی 20 کانفرنس کےانعقاد پر  پاکستانی اور کشمیری سراپا احتجاج

 جی 20 کانفرنس کےانعقاد پر  پاکستانی اور کشمیری سراپا احتجاج

ایک نیوز: بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں جاری بربریت اور سرینگر میں جی 20 کانفرنس کےانعقاد پر   پاکستانی اور کشمیری سراپا احتجاج ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھارت کی سازش کے خلاف پاکستانی اور کشمیری سراپا احتجاج ہیں جس کیلئے اسلام آباد میں مشال ملک کی زیر قیادت زیروپوائنٹ سے پریس کلب تک "بائیکاٹ جی ٹوئینٹی کانفرنس"ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ شرکاء نے کشمیر کے پرچمِ تھامے ہوئے کشمیر کے حق میں نعرے لگائے۔

مشال ملک نے پریس کانفرنس  کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو یہ پیغام دینا چاہتی ہوں ۔مقبوضہ کشمیر جس میں مودی نے خون سے رنگی ہے وہاں جی 20 کا کانفرنس نامنظور ہے۔کشمیر خریت کی ساری قیادت کو قید کیا ہوا ہے ہا مار دیا گیا ہے۔ مشال ملک نےکہا کہ آزادی کا مطلب کیا ہے؟ مشال ملک سے پوچھو،پاکستانیوں یہ وقت ہے تم لوگ نکلو ۔

مشال ملک نے کہا کہ تم لوگ پانی پیتے ہو اور بھارت ہمارا خون پیتا ہے،پاکستان کی آزادی کشمیر کی آزادی ہے۔ہم بھوکے پیاسے اپنے گھروں کو جلایا ہے ہمارے پاس جذبہ ہے، پاکستان پے ہمارا حق ہے پاکستان کو اس وقت باہر نکلنا چاہیے،مودی پانی بند کرئے گا تب پاکستانی نکلو گے ۔

مشال ملک نےکہا کہ مجھے شکوہ ہے ،19اگست کو کشمیر کی شہہ رگ کٹی آج اس کا جشن منایا جا رہا ہے۔ بھارت نے جی 20 کانفرنس منعقد کروانے کے لیے مقبوضہ کشمیر کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کو دنیا کے سامنے اپنے 16 لاکھ فوجیوں کے ذریعے چھپانا چاہتا ہے۔

بھارت کو جی 20 کانفرنس کے دوران کشمیریوں کی جانب سے احتجاج کا بھی خوف ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں جی 20 کانفرنس منعقد کرواکر کشمیر میں امن کا ڈرامہ رچانا چاہتا ہے۔ پاکستان لاکھوں بزرگوں کی قربانی سے بنا ہے،سارے شہداء کی قسم تم لوگ نکلو ہم نے پاکستان کے لئے قربانیاں دی ہیں۔اقوام متحدہ بھارتی جعل سازی اور مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔  کشمیری، ہندوستان کے مقبوضہ کشمیر میں جی 20 ڈرامے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔