ایک نیوز: ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے اسد قیصر اور انور تاج کی درخواست ضمانت منظور کرلی،جج طاہرعباس سِپرا نے ریمارکس دئیے کہ جب عدالت پیش ہو گئے سرنڈر کر دیا ہے تو پھر کوئی ایشو نہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج طاہرعباس سِپرا نے کیس کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی رہنما اسدقیصر اور انور تاج اپنے وکیل شیرافضل مروت کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکیل شیرافضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں کے لیے حالات کافی گمبھیر ہیں،جج طاہرعباس سِپرا نے اسدقیصر کو ہدایت کی کہ خان صاحب شامل تفتیش ہوجائیں۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ پھر میں نے خان صاحب کہہ دیا، اسدقیصر خان ہیں۔
جج طاہرعباس سِپرا کا اسدقیصر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ شیرافضل مروت نے آپ سے فیس تو نہیں لی؟
اسد قیصر نے کہا کہ وکیل مجھے چائے بھی پلا رہے اور برگر بھی کھلا رہے۔
وکیل شیرافضل نے کہا کہ اسدقیصر کا وکیل بننا سعادت کی بات ہے۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ اللہ آپ کو ایسی سعادت بار بار دے۔
وکیل شیر افضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ سےکل تک کی حفاظتی ضمانت ہے لیکن کل عمران خان کا کیس ہے۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ جب عدالت پیش ہو گئے سرنڈر کر دیا ہے تو پھر کوئی ایشو نہیں۔ عدالت نے 10،10ہزار روپے مچلکوں کے عوض 29 مئی تک اسدقیصر اور انور تاج کی ضمانت منظور کرلی۔