ایک نیوز:غیر یقینی سیاسی صورتحال کے باعث ڈالر کی قیمت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے،انٹربینک میں کاروبار کے آغاز پر ڈالر1روپے43 پیسے مہنگا ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آج کاروبار کے آغاز پر انٹربینک میں ڈالر 2روپے18 پیسے مزیدمہنگا ہوگیا۔انٹربینک میں ڈالر کی نئی قیمت 288 روپےکاہوگیا ہے۔اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالرکی قدربڑھنےلگی ہے، 5روپے اضافے کے ساتھ اوپن مارکیٹ میں امریکی کرنسی306روپے پرٹریڈکررہی ہے۔گزشتہ کاروباری روز ڈالر 285 روپے 82 پیسے پر بند ہوا تھا۔
کرنسی ڈیلروں کے مطابق اس وقت نجی ایکسچینج کمپنیوں میں ڈالر کی شدید قلت ہے جس کی وجہ ڈالر کی سپلائی میں کمی ہے۔ ان کے مطابق اس وقت کچھ کچھ کمپنیاں صرف ڈالر خرید رہی ہیں کیونکہ ان کے پاس فروخت کے لیے ڈالر موجود نہیں ہے۔
اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا اختتام،کاروباری ہفتے کے پہلے روزانڈیکس میں مندی رہی ۔مارکیٹ404پوائنٹس کی کمی سے 41 ہزار195 پر بند ہوئی ۔دن بھرمجموعی طور پر 308کمپنیوں کے شیئرز میں کاروبار ہوا۔210کمپنیوں کے شیئرز کی قیمتوں میں کمی جبکہ73کے شیئرز میں اضافہ ہوا۔آج مارکیٹ کی بلند ترین سطح 41,690 جبکہ 41,155 رہی۔
واضح رہے کہ امریکی جریدے بلوم برگ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور عمران خان لڑتے رہے تو پاکستانی روپیہ مزید گر جائے گا۔
جریدے کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ قرض ڈیل نہ ہونے کے خدشات بھی بڑھ رہے ہیں، پاکستان سے سرمایہ بیرون ملک منتقل ہو رہا ہے،معاملہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد مزید بگڑ گیا ہے، سیاسی خلفشار قرض معاہدے پر پیشرفت میں رکاوٹ کی وجہ ہو سکتا ہے۔