ایک نیوز: پی سی بی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہائبرڈ ماڈل پر ممکنہ شرط کا لائحہ عمل پہلے سے تیار کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پی سی بی نے بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہائبرڈ ماڈل پر ممکنہ شرط کا لائحہ عمل پہلے سے تیار کرلیا ہے۔ پی سی بی ذرائع کے مطابق بی سی سی آئی ہائبرڈ ماڈل کی رضامندی ورلڈکپ سے مشروط کر ہی نہیں سکتا ہے۔ ہائبرڈ ماڈل پر رضامندی کے لیے ورلڈکپ کے میچز بھارت میں کھیلنے کی شرط نہیں رکھی جاسکتی ہے۔پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت تب ہی جائےگی جب حکومتِ پاکستان اجازت دےگی۔ بھارت کی جانب سے ورلڈکپ کی شرط رکھنے پر پی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کی شرط رکھےگا۔ بی سی سی آئی نے ورلڈکپ کے وینیوز کا جائزہ لینے کے لیے 27 مئی کو اجلاس بلا لیا ہے۔ ورلڈکپ پر بھارت کی جانب سے تحریری طور پر ڈیل کرنے کے جواب میں پی سی بی چیمپین ٹرافی پاکستان میں آکر کھیلنے کی تصدیق مانگےگا۔ بھارت کی ایشیاکپ کے زریعے ورلڈکپ کے لیے کی گئی بلیک میلنگ پی سی بی کو کسی صورت قبول نہیں کرے گا۔ پاکستان کو کون کون سے وینیوز پر ورلڈکپ کھیلانا؟ حتمی فیصلہ 27مئی کو ہونے کا امکان ہے۔
ایشیا کپ کے پاکستان میں انعقاد اور پاکستانی کرکٹ ٹیم کے ورلڈ کپ کیلئے بھارت جانے کا معاملہ بدستور غیریقینی سے دوچار ہے۔سربراہ نجم سیٹھی کی جانب سے اس بارے میں تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ایک ٹی وی پروگرام میں سابق آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ کو اپنی ٹیم ورلڈ کپ کیلئے بھارت بھیجنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہاں جائیں، ورلڈ کپ جیتیں اور اس طرح بھارت کو تھپڑ لگائیں۔
جس پر نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کیلئے بھارت جانے کا فیصلہ نہ تو شاہد آفریدی نے کرنا ہے نہ یہ میرا فیصلہ ہوگا اور نہ ہی اس حوالے سے بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ کچھ کرسکتے ہیں۔ اس بات کا فیصلہ ادھر بھارتی حکومت اور ادھر پاکستان کی حکومت نے کرنا ہے، سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر ہی یہ فیصلہ کیا جاتا ہے اگر ہماری حکومت اجازت دیتی ہے تو پھر ہم ورلڈ کپ کھیلنے کے لیے ضرور جائیں گے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ گزشتہ دنوں جے شاہ کی درخواست پر ایشین کرکٹ کونسل کے نائب صدر پنکج کھمجی سے ملاقات ہوئی تھی، میں نے ان کے ساتھ تفصیل کے ساتھ ہائبرڈ ماڈل کی تفصیلات شیئر کیں جوکہ ان کو بہت پسند آئیں۔انھوں نے مثبت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ جے شاہ سے مل کر اس پر تبادلہ خیال کریں گے، میں ابھی تک ان کے جواب کا انتظار کررہا ہوں۔
نجم سیٹھی نے بتایا کہ سری لنکا کرکٹ کا ایشیا کپ کی میزبانی کیلئے کونسل پر بہت دباؤ ہے، متحدہ عرب امارات پر بھی ایس ایل سی نے اعتراض کیا کہ وہاں پر گرمی زیادہ اور ون ڈے میچز کھیلنا مشکل ہوگا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہاں پر پہلے بھی ستمبر کی گرمی میں ایشیا کپ اور آئی پی ایل ہوچکے ہیں، یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔