ایک نیوز : وفاقی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن نے ملک کی سب سے پہلی آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) پالیسی تیار کر لی ۔
تفصیلات کےمطابق آرٹیفیشل انٹیلیجنس پالیسی جلد وفاقی کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ مؤقر ویب سائٹ کے مطابق تیار کردہ قومی پالیسی کے تحت مصنوعی ذہانت کے ذریعے ہر شعبے میں اصلاحات متعارف کرائی جائیں گی جب کہ 10 لاکھ آئی ٹی گریجویٹس کو مصنوعی ذہانت کی تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔
مصنوعی ذہانت کی قومی پالیسی کے مطابق ملک کی نوجوان نسل جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ انہیں دستیاب ڈیٹا اور اس کی پروسیسنگ کے ذریعے اگلی سطح پر لے جایا جائے۔
وفاقی کابینہ میں منظوری کے لیے پیش کی جانے والی قومی پالیسی میں مصنوعی ذہانت پالیسی کے اسٹریٹجک مقاصد متعین کیے گئے ہیں جن کو مزید دو حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے اخلاقی اور ترقیاتی مقاصد کے طور پر تجویز کیا گیا ہے جب کہ اگلے پانچ سال کے لیے 15 اہداف طے کیے گئے ہیں جن میں سے بیشتر آئندہ دو سالوں میں حاصل کیے جائیں گے۔
تیار کردہ قومی پالیسی کے تحت 2027 تک 10 لاکھ آئی ٹی گریجویٹس کو مصنوعی ذہانت کی تربیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ 10 ہزار ٹرینی بھرتی کر کے انہیں بھی تربیت فراہم کی جائے گی۔
ایچ ای سی کے کل وظائف کا 30 فیصد مصنوعی ذہانت کے شعبہ جات کے لیے مختص کیا جائے گا، آئی ٹی کے شعبے میں موجودہ 70 فیصد ملازمین جب کہ نئی بھرتی ہونے والے 100 فیصد کو مصنوعی ذہانت کی تربیت دی جائے گی، گریڈ 12 سے گریڈ 22 کے سرکاری ملازمین، افسران اور ٹیکنوکریٹس کے لیے مصنوعی ذہانت کی آگاہی ورکشاپس منعقد کروائی جائیں گی۔