ایک نیوز: آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کیلئے حکومت کی آخری کوششیں جاری ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کثیر جہتی اور دو طرفہ قرض دہندگان سے غیر ملکی قرضوں کو عملی شکل دینے میں 39 فیصد سے زیادہ کی نمایاں کمی کے درمیان حکومت اپنی آخری کوششیں کررہی ہے ۔ جس میں تعطل کا شکار آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے کے لیے امریکی سفارتی حلقوں کا اثر و رسوخ استعمال کرنابھی شامل ہے۔ موٹر سائیکلوں اور 800 سی سی کی چھوٹی گاڑیوں کے لیے کراس فیول سبسڈی کے وقت نے فنڈ اسٹاف کے ساتھ بات چیت کرنے میں مصروف پاکستان کی مذاکراتی ٹیم کو واضح طور پر چونکا دیا ہے۔ آئی ایم ایف نے واضح کیا ہے کہ حکومت نے فنڈ اسٹاف کو اعتماد میں لیے بغیر عوام کو نئی سبسڈی دینے کا سوچا ہے۔
آئی ایم ایف سے اسٹاف لیول معاہدہ کرنے کے لیے کچھ دن انتظار کرنے کی بجائے حکومت نے وزارت خزانہ کی اندرونی وارننگ کے باوجود فنڈ اسٹاف کے ساتھ طریقوں کا اشتراک کیا ہےجو کہ آئی ایم ایف پروگرام کو بحال کرنے میں مزید تاخیر کا سبب بن سکتا ہے۔ سیاسی مصلحت کے لیے آگے بڑھنے کو ترجیح دی۔ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی نا ہونے کی وجہ سے پاکستان پہلے ہی ڈالر کی لیکویڈیٹی بحران کی شکل میں ایک بڑی تباہی کا سامنا کرنا ہے۔