ایک نیوز:قومی اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کرتےہوئے سنی اتحاد کونسل کے رہنما ثناء اللہ مستی خیل کا کہنا تھا کہ یہ حکومت فارم 47کے تحت وجود میں آئی،عوام نے ان کو ٹھکرا دیا ہے۔
ثناء اللہ مستی خیل نے کہا کہ ووٹ بانی پی ٹی آئی کو ملا ، بانی پی ٹی آئی نے اقوام متحدہ میں اسلام کا مقدمہ لڑا،خواجہ آصف جب یہاں بات کرتے ہیں رونا آتا ہے،پیسے لے کر ناک کٹوا کر الیکشن لڑتے رہے ہو۔
رہنما سنی اتحاد کونسل ثنااللہ مستی خیل کے ریمارکس پر ایوان میں شور شرابہ ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی، ڈپٹی سپیکر نے ثناء اللہ مستی خیل کے الفاظ ہذف کر دئیے،حکومتی اپوزیشن ارکان کی ہنگامہ آرائی کے باعث اجلاس میں 15منٹ کا وقفہ کر دیا گیا ۔
ثناء اللہ مستی خیل کے نا زیبا ریمارکس پر خواتین ارکان قومی اسمبلی اسپیکر چیمبر پہنچ گئیں، سپیکر چیمبر میں مسلم لیگ ن کی خواتین نے ثناء اللہ مستی خیل کے خلاف احتجاج کیا اور ان کو معطل کرنے کا مطالبہ کردیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی خواتین کا احتجاج رنگ لے آیا، سپیکر نےاپوزیشن رکن ثناء اللہ مستی خیل کو معطل کرنے کا فیصلہ کر دیا۔
سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میرے پاس الفاظ نہیں کہ اس واقعے کی کیسے مذمت کروں، سپیکر قومی اسمبلی نے ثناء اللہ مستی کی معطلی کی قرارداد پیش کر دی، ثناء اللہ مستی خیل کو مؤجودہ سیشن کیلئے معطل کردیا گیا۔
بعدازاں قومی اسمبلی کا اجلاس کل بروز اتوار 23 جون، 2024 دن 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔