ایک نیوز: وزیر اعظم شہباز شریف نے نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی سے خطاب کرتے ہوئےکہا ہے کہ پارلیمنٹ کا اہم کام قانون سازی کر ناہے،قومی سلامتی کے معاملے پر سب جمع ہیں،گزشتہ ڈھائی صدیوں سے دہشتگردی نے سر اٹھایا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ دہشگردی کیخلاف جنگ ہماری آنے والی نسلوں کی بقا کیلئے ہے،ہم سب نے مل کر دہشتگری کو کچلنا ہے،ہم نے ہر معاملہ مسلح افواج پر چھوڑا ہے،18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کا بھی حق ہے کہ وہ بھی مل کر دہشتگری سے جان چھڑوایں۔
وزیراعظم کا مزیدکہنا تھا کہ آئین ملک کی بقا ہے،سیاسی اختلافات سے بالا تر ہو کر ملک کیلئے کام کریں،ہم سب کو ریاست کی ذمہ داری خود لیناہو گی،علاقائی ممالک کے ساتھ فعال سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ قانون سازی کے ذریعے ملک کے اداروں کو مظبوط بنانا ہو گا، افواج پاکستان کو دہشتگری کو ختم کرنے کیلئے جو وسائل دینے پڑے دیں گے،سوشل میڈیا کو پاکستان کے دشمنوں نے زہر آلودہ کر رکھا ہے،دورہ چین کیخلاف منفی مہم چلائی گئی،قومی بیانیے کو داغدار کرنے کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ملک پاکستان عظیم قربانیوں کے نتیجے میں معرض وجود میں آیا، لاکھوں افراد نے ہندوستان سے ہجرت کی اور قربانیاں دیں، 11 اگست 1947 کی تقریر میں قائداعظم نے فرمایا کہ پاکستان میں قانون اور آئین کی حکمرانی ہوگی، پاکستان میں سب کو برابر کے حقوق ملیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس کی صدارت وزیراعظم پاکستان شہبازشریف نے کی ،وزیراعلیٰ سندھ، وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیراعلیٰ کے پی کے اور وزیراعلیٰ پنجاب بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
آرمی چیف،آئیر چیف سمیت دیگر عسکری حکام بھی وزیراعظم ہاوس میں جاری ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں شریک ہوئے، وزیر داخلہ محسن نقوی،وزیر قانون اعظم نذیر،ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
ایپکس کمیٹی اجلاس میں اندرونی بیرونی سیکورٹی کا جائزہ لیا گیا، بارڈر سیکورٹی سے متعلق بریفنگ بھی اجلاس کا حصہ رہا، پاکستان کے امن وامان کی مجموعی صورتحال،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق جائزہ رپورٹ بھی اجلاس کے ایجنڈے میں شامل تھی۔
اجلاس میں پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغانوں سے متعلق کیا حکمت عملی اور اب تک کی جائزہ رپورٹ بھی پیش کی گئی ،چینی باشندوں کی سیکورٹی کو مزید فول پروف بنانے سے متعلق اقدامات بھی زیر بحث لائے گے ،نیشنل ایکشن پلان سمیت تمام امور پر بریفنگ دی گئی۔