ایک نیوز: سکھر بیراج گیٹ بہہ جانے کا معاملہ ،رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ کا رد عمل سامنے آگیا ۔
رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ نے سکھر بیراج کا گیٹ بہہ جانے درعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پتہ چلا کہ سکھر بیراج کا گیٹ نمبر 47 توڑ کر دریا میں بہہ گیا، کہا گیا کہ گیٹ نمبر 47 کمزور ہے، سکھر بیراج کا دروازٹوٹا نہیں توڑا گیا ہے،بیراج کا درواز ڈوبا نہیں ہے ڈبویا گیا ہے، صرف مال بنانے کے لئے ایسا کیا گیا ہے، ٹوڑھی بند بھی ٹوٹا نہیں تھا توڑا گیا تھا، سندھ کو ڈبونے کے لئے،اس بار سکھربیراج کا گیٹ توڑا گیا ہے۔
ایسا کرنے سے سندھ کی 80 لاکھ ایکڑ زمین غیر آباد ہوجائے گی، یہ دروازا 35 ٹن کا ہے پانی سے کیسے ٹوٹ سکتا ہے، ؟ اس وقت اپ سٹریم میں ایک لاکھ 60ہزار کیوسک پانی گذر رہا ہے جبکہ ڈائون سٹریم ایک لاکھ 2ہزار کیوسک پانی گذر رہا ہے، 2010-2011 میں ساڑے 11لاکھ کیوسک پانی اسی سکھر بیراج سے گذرا تھا، اس وقت ان دروازوں کو کچھ نہیں ہوا تھا۔
ہر سال کروڑوں روپے ایم اینڈ آر کی مد میں ملتے ہیں، ایریگیشن ڈُپارٹمنٹ کو ہر سال اربوں کو بجٹ ملتا ہے، سکھر بیراج 1923 میں بننا شروع ہوا تھا 1932 میں مکمل ہوا تھا، حلیم عادل شیخ اس وقت سندھ کی
7کینال سکھر بیراج سے نکلتی ہیں، نارا کینال،روہڑی کینال ، خیرپور ایسٹ اینڈ ویسٹ کینال ، دادو کینال ، رائس کینال، کھیرتھرکینال نکتے ہیں، ان کینال سے آدھا سندھ سیراب ہوتا ہے۔
اس وقت گیٹ نمبر 47 بہہ چکا ہے جسے لگانے کا ان کے پاس کوئی پلان موجود نہیں ہے، سندھ بیراج ایمپرومنٹ پروجیکٹ کی مد میں اربوں کو فنڈ آیا تھا، سکھر بیراج کے لئے 47 ارب سے چینی کمپنی سے دروازے منگوائے گئے تھے۔ 3سال پہلے یہ پروجیکٹ شروع ہوا پچھلے سال گیٹ نمبر 37 بنایا گیا ہے، ہمیشہ سندھ کو ہاتھ سے ڈبویا جاتا ہے، سندھ حکومت کا سسٹؐم اور ایریگیشن ڈپارٹمنٹ ذمہ دار ہے، اس وقت سندھ کی فصل متاثر ہورہی ہے، گیٹ ٹوٹنے پر اربوں کی کرپشن کی جائے گی۔
رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ ہم سندھ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کریں گے، احتجاج بھی کریں گے اور سندھ کے آبادگاروں کو تباہ ہونے نہیں دیں گے، پی ٹی آئی سندھ کے آباد کاروں اور ہاریوں کے ساتھ کھڑی ہے۔