ایک نیوز: سینئر لیگی رہنما جاوید لطیف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک شخص ایک سال سے تقاریر کررہا ہے لیکن اسے گرفتار نہیں کیا جارہا۔ جیسی سیاست ساتھ والی بلڈنگ میں ہورہی ہے ایسی پورے پاکستان میں نہیں ہورہی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں میاں جاوید لطیف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے مراعات کا بل اس وقت پیش کرنا مناسب نہیں تھا۔ ریاست کے اداروں کے پیچھے عوام کھڑے ہوتے ہیں اور ہیں۔ اگر نو مئی کا واقعہ نہ ہوتا تو کیا یہ سازش بے نقاب ہوتی۔ اگر آپ ان لوگوں کو چھوڑیں گے تو ایک دفعہ پھر یہی واقعہ پیش آسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو بندے پریس کانفرنس کرتے ہیں ان کو تو چھوڑ دیا جاتا ہے۔ جن کو اکسایا گیا تو کیا ان کو بے یار ومددگار چھوڑ دیا گیا۔ ریاست مخالف عناصر ان نوجوانوں کو استعمال کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جو شخص لانچ کیا گیا تھا۔ نو مئی یوم سیاہ ہی نہیں اس وقت کے جج اور جرنیلوں کیلیے سیاہ کاری سے کم نہیں۔ جن کے آڈیو ویڈیوز موجود ہیں ان کو آپ چھوڑ دیتے ہیں۔
انہوں ںے سوال اٹھایا کہ علی وزیر کو تو گرفتار کیا جاتا ہے لیکن جو ایک سال سے تقریریں کررہا ہے اسے گرفتار نہیں کیا جاتا۔ اس پر رولنگ دیں کہ ہمیں پاکستان جان سے عزیز ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ جو سیاست آپ کے ساتھ والی بلڈنگ میں ہورہی ہے وہ پورے ملک میں نہیں ہورہی۔ کل جو نوٹیفیکیشن صدر پاکستان نے کیا اس سے غیر یقینی صورتحال ختم ہونے میں مدد ملی۔ اب بنچ نو سے سات رکنی ہوگیا اب اس کے فیصلے کا کیا ہوگا۔ قاضی جیسے فیصلے دے رہے ہیں میں اپنا مقدمہ کہاں لے کے جاؤں گا؟