ایک نیوز: جامعات میں شعائر اسلام کے خلاف تہواروں اور تقریبات کےمعاملہ پر ہائرایجوکیشن کمیشن نے نوٹس واپس لے لیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہائرایجوکیشن کمیشن نے جامعات میں شعائر اسلامی کے خلاف تہواروں کے معاملہ گزشتہ روز جاری کردہ اپنا ہی نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔ جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ایچ ای سی کے ہدایت نامہ کو غلط انداز میں پیش کیا گیا۔ ایچ ای سی تمام مذاہب،افراد او گروپس کے مذہبی عقائد کا احترام کرتاہے۔ایچ اسی سی ملک میں منائے جانے والے مذہبی تہواروں کو آزادی سے منانے پر یقین رکھتاہے۔
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ ایچ ای سی کے ہدایت نامہ کو پابندی سمجھا گیا۔کیمپسز میں مذہبی عقائد اور ملکی نظریہ کے مطابق ہر طالب علم کو تقریبات کی آزادی حاصل ہے۔ ایچ ای سی کے جانب سے کہا گیا کہ پیغام کا غلط مطلب لیا گیاہے اس لیے نوٹیفکیشن واپس لیا جاتاہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے رانا تنویر نے کہا کہ پچھلے سال بھی ہولی منائی گئی اور کچھ تصاویر سامنے آئیں۔کل ایچ ای سی ایک خط لکھا لیکن اس کو اچھے طریقے سے نہیں پڑھا گیا ،قائد اعظم نے فرمایا تھا کہ ہر کوئی اپنی عبادات کرنے میں آزاد ہے ۔ہولی ایک اہم تہوار ہے اس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔وزرات کو اس خط کا علم نہیں کل رات پتہ چلا،اس خط کو واپس لینے کی ہدایت کی گئی اور رات کے چار بجے وہ خط واپس لیا گیا۔
رانا تنویر نے کہا کہ مودی نے جو مسلمانوں کے ساتھ کیا وہ سب کے سامنے ہے،پاکستان میں تمام اقلیتیں اپنی عبادات میں آزاد ہیں۔ہندو بھائیوں کو بتانا چاہتا ہو آئین نے ان کو حق دیا ہے وہ آزاد ہیں،ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ ایسا کام نہ کریں۔