دروپدی کے بھارت کی پہلی قبائلی خاتون صدر بننے کا قوی امکان

دروپدی کے بھارت کی پہلی قبائلی خاتون صدر بننے کا قوی امکان
ایک نیوز نیوز: بھارت میں پہلی بار ایک قبائلی خاتون کے ملک کی صدر بننے کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی نے ایک قبائلی سیاست دان دروپدی مرمو کو ملکی صدر کے آئندہ ہونے والے الیکشن میں اپنا امیدوار نامزد کردیا ہے۔
چونسٹھ سالہ دروپدی ایک سابق ٹیچر ہیں جن کا تعلق ریاست اڑیسہ سے ہےاور ان کا بی جے پی سے تعلق عشروں پرمحیط ہے اور وہ ریاستی گورنر بھی رہ چکی ہیں۔
اگروہ منتخب ہوجاتی ہیں تو وہ ملک کی پہلی قبائلی خاتون ہوں گی جو صدارت جیسے اہم عہدے پر فائز ہوں گی۔
بھارت میں صدر ریاست کا سربراہ ہوتاہے تاہم اس کے پاس انتظامی اختیارات نہیں ہوتے۔
بھارت میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوان ، ریاستی اسمبلیاں اور وفاق کے زیرانتظام یونین علاقہ جات صدر کا انتخاب کرتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے پاس اتنے نمبرز ہیں کہ وہ اپنی نامزد کردہ امیدوار کو الیکشن میں جتواسکیں۔
وزیراعظم مودی نے بھی ان پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ملک کی ’’زبردست صدر‘‘ ہوں گی۔