بھارتی اخبار کی رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو کے ضلع تھینی کے قصبے اتھا ماپا لایم کا نوجوان سکتھی کمار اٹھارہ مئی کو ایک حادثے میں زخمی ہوگیا۔اسے فوری طورپر قریبی نجی ہسپتال لے جایا گیا تاہم حالت خراب ہونے پر اسے میناکشی مشن ہسپتال اینڈ ریسرچ سنٹر مادھورائے منتقل کیا گیا۔
ڈاکٹروں نے اس کے دماغ کا تفصیلی معائنہ اور ٹیسٹ کیے اور تصدیق کی کہ اس کا دماغ مردہ ہوچکا ہے اورادویات اورعلاج کا کوئی فائدہ نہیں ہورہا ہے۔
ڈاکٹروں نے سکتھی کمار کے خاندان کو قائل کیا کہ اگر وہ اپنے مریض کے جسمانی اعضا عطیہ کردیں تو اس سے متعدد افراد کی جانیں بچ سکتی ہیں۔سکتھی کمار کی فیملی آخرکار اس کے لیے آمادہ ہوگئی۔
چنانچہ سکتھی کمارکا ایک گردہ اور جگر اسی ہسپتال میں دومریضوں کو لگادیے گئے جبکہ اس کا دوسرا گردہ ٹرچی شہر کے ایک پرائیویٹ ہسپتال میں داخل مریض کو لگایا گیا۔
اسی طرح اس کا دل اورپھیپھڑے بذریعہ ائرایمبولینس چنائی کے اپالوہسپتال میں لے جائے گئے تاکہ وہاں کسی ضرورت مند مریض کو لگائے جاسکیں۔