ویب ڈیسک :اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ حلف نامے نشانہ تھا، ریڈ بہانہ تھا، سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کو اچھا نہیں لگ رہا۔
چیئرمین پی ٹی آئی اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ حلف نامے نشانہ تھا، ریڈ بہانہ تھا، سپریم کورٹ کا فیصلہ ان کو اچھا نہیں لگ رہا۔
انہوں ن ے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں جس ملک میں رول آف لاء نہ ہو وہاں سرمایہ کاری نہیں ہوتی، ہماری حکومت میں معیشت کی گروتھ 6 فیصد سے زیادہ تھی، تحریک عدم اعتماد کے بعد معاشی گروتھ زیرو ہوگئی۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمارے خلاف یہ کون پرچے دیتا ہے کہ ہم محب وطن نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی اور ہم سے بڑا کوئی محب وطن نہیں، 3 کروڑ سے زائد لوگوں نے فارم 45 میں پی ٹی آئی کو کامیاب کیا۔
عمر ایوب نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس سیاسی حکومت کی ناکامی ہے،بے نامی اکاؤنٹس کی بات کی گئی پہلے شہباز شریف سے تو پوچھیں، مقصود چپڑاسی، پاپڑی والے وہ سارے کون ہیں، بسم اللہ کریں ہم کرپشن کے خلاف صف اول میں ہونگے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے 3 سال میں دیکھیں کہ دہشتگردی کتنی کم ہوئی، ن لیگ اور پی پی فیلڈ میں کچھ کر نہیں سکتی اس لیے پی ٹی آئی کے پیچھے پڑی ہیں۔
اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے کہا کہ پی ٹی آئی کے سینٹرل سیکریٹریٹ پر آج ریڈ کی گئی، پولیس نے مرکزی سیکریٹریٹ کو گھیر لیا، سینٹرل آفس میں داخل ہوکر رووف حسن کو گرفتار کیا گیا، پارٹی آفس کسی بھی پارٹی کی بیک بون ہوتا ہے، قانون کی بالادستی کے لیے وارنٹ درکار ہوتا ہے، اگر وارنٹ ہوتا تو ہم سرچنگ میں مدد کرتے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج کے پی کے اور پنجاب کے ایم پی ایز کے حلف نامے جمع ہونے تھے، حلف ناموں کی دستاویزات سینٹرل آفس میں تھے، تمام قسم کے دستاویزات ، کمپیوٹرز بھی لے گئے، ہم اس لاقانونیت کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ہمارے اراکین کو اٹھایا گیا، ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز کو بڑے لالچ بھی دیے گئے، انشاء اللہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل ہوگا۔