ایک نیوز : روس نے یوکرین سے اجناس ڈیل میں واپس آنے کے لیے 7 شرائط رکھ دیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روس کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے کہا گیا ہے کہ روسی اجناس اور کھاد پر پابندی ختم کی جائے جبکہ غذا اور کھاد کی ڈیلنگ کرنے والے تمام روسی بینکوں پر عائدرکاوٹیں ہٹائی جائیں۔اس کے علاوہ روسی مالیاتی اداروں کو عالمی بینکاری نظام سوئفٹ سےجوڑا جائے جبکہ زرعی مشینری کے پروزں کی روس کو درآمد بحال کی جائے۔
روس کی جانب سے رکھی گئیں مزید شرائط میں کہا گیا ہے کہ روس کے غذائی اجناس سے لدے جہازوں کو انشورنس اور لاجسٹک کی سہولت دی جائے۔
علاوہ ازیں زرعی صنعت کے منجمد اثاثے بحال کیے جائیں اور اجناس ڈیل کو امیر ممالک نہیں بلکہ انسانی بنیادوں پر صرف ضرورت مند ممالک کے لیے ہی استعمال کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال اقوام متحدہ اور ترکیے کی کوششوں سے ہونے والے اناج معاہدے کے تحت بحیرہ اسود کے راستے یوکرین سے اناج کی عالمی منڈیوں تک رسائی ممکن ہوئی تھی۔
تاہم روس نے گزشتہ دنوں یوکرین سے اناج درآمدات کے معاہدے پر عمل درآمد روکنے کا اعلان کیا تھا۔
ترجمان روسی صدارتی محل کریملن کا کہنا تھا کہ بحیرہ اسود سے اناج کی برآمدات کے معاہدے پر عملددرآمد روک دیا ہے، روسی شرائط پوری ہونے کے بعد روس فوری طور پر اناج ڈیل پر واپس آجائے گا۔
روس کے اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے کہا تھا کہ یوکرین سے اناج کی فراہمی رُکنے سے جنوبی ایشیا، مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقا کے غریب اور کم آمدنی والے ممالک متاثر ہوں گے ۔