ایک نیوز:سابق کپتان انضمام الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم ان دنوں اچھی شکل میں نظر آرہی ہے۔ ٹیم کا انتخاب درست ہوا تو ورلڈ کپ میں نتائج بہترہونگے۔
راشد لطیف کرکٹ اکیڈمی کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ ایشیا کپ اور ورلڈ کپ بھی برصغیر میں ہی کھیلے جانا ہے، دونوں ایونٹس کیلئے پاکستان ٹیم کا انتخاب درست ہوا اور سارے معاملات بھی درست ہوئے تو امید ہے نتائج بھی اچھے آئیں گے۔ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ بھی جیتا گزشتہ سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا فائنل بھی کھیلا تھا، مجموعی طور پر ٹیم کا اچھا کمبی نیشن بنا ہوا ہے۔
انضمام الحق سے سوال کیاگیا کہ پی سی بی منیجمنٹ کمیٹی میں کرکٹرز شامل نہیں، گورننگ بورڈ میں کرکٹڑرز نہیں اور ورلڈ کپ کیلئے بنائی گئی کمیٹی میں کرکٹرز نہیں تو کرکٹ کے فیصلے کیا نان کرکٹرز کریں گے؟ انضمام الحق نے مسکراتے ہوئے کہا کہ سوال بھی ان ہی نان کرکٹرز سے پوچھا جائے لیکن اس وقت بورڈ تبدیلی کی صورتحال میں ہے، وقت کے ساتھ کرکٹر بھی بورڈ میں آئیں گے، فیصلے بھی اچھے ہوں گے، سب کو اچھے کی امید رکھنی چاہیے۔
سابق کپتان انضمام الحق نے کہا کہ پی سی بی میں تبدیلیاں ہوں لیکن جو پروجیکٹ شروع ہوئے انہیں بند نہیں ہونا چاہیے، اگر جونیئر لیگ سے انڈر 19 ٹیم کیلئے اچھے کرکٹرز مل رہے تھے تو اس کو بند نہیں ہونا چاہیے تھا کیونکہ پی ایس ایل کے بعد جونیئر لیگ سے ٹیلنٹ سامنے آرہا تھا۔
انضمام الحق نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی کی وجہ سے پاکستان کو اچھے اسپنرز نہیں مل رہے ہیں، اسپنرز آرہے ہیں لیکن کوالٹی اسپنرز نہیں ہیں، ثقلین مشتاق، دانش کنیریا جیسے اسپنرز کی کمی ہے لیکن اگر پی سی بی اکیڈمی میں اسپنرز پر کام کیا جائے تو کیا کمی بھی جلد پوری کی جاسکتی ہے۔