ایک نیوز :صدر جی ڈی اے سید صدر الدین شاہ راشدی کاکہنا ہے کہ عوام بنیادی حقو ق سے محروم ہیں۔جمہوریت صرف نام کی رہ گئی۔نوجوان سوال کریں گے ملک کا کیا حال کردیا۔
صدر جی ڈی اے صدرالدین شاہ کی زیر صدارت جی ڈی اے کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ڈاکٹرفہمیدا مرزا،زین شاہ،ذوالفقار مرزا،صفدر عباسی،سردار عبدالرحیم،رزاق راہمون سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
صدر جی ڈی اے صدرالدین شاہ کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ اگر ہم واقعی ملک کوترقی یافتہ بنانا چاہتے ہیں تو ہمیں وہ رشتہ اختیار کرنا پڑے گا جو بزرگوں نے ملک کے حصول کیلئے قربانیاں دیں۔مفت میں قیادت ورثے میں نہیں ملتی جو ایسے چل رہی ہے ۔ضرورت ہے ہم راہ راست پر آجائیں اور مستقبل بہتر کریں۔جائز بنیادی حقوق دروازے پر آنے چاہئیں ۔ سب کو محب وطن بن کر ملک کو پٹری پر چڑھانا ہوگا ۔
ڈاکٹر صفدر عباسی کاکہنا تھاکہ الیکشن کمیشن کو ستارے کا انتخابی نشان الاٹ کرنے کی درخواست کی ہے ۔انتخابی میدان میں بھرپور مقابلہ کریں گے۔کورکمیٹی کے اجلاس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر بحث کی گئی۔حلیم عادل شیخ ڈی فیکٹو اپوزیشن لیڈر بن کر رہ گئے ہیں۔ایم کیو ایم نے ہمیں اپوزیشن لیڈر کیلئے حمایت کی درخواست کی ۔ہم نے سیاست میں دروازے بند نہ کرنے پر اتفاق کیا۔پارٹی نے میری سربراہی میں ارکان اسمبلی سے معاملات طے کرنے کا اختیار دیا۔
ڈاکٹر صفدر عباسی کا مزیدکہنا تھاکہ اپوزیشن لیڈر اور نگران وزیر اعلیٰ میں مشاورت کا اہم کردار ہے۔ جی ڈی اے اپنی پوزیشن آئندہ دنوں میں واضح کریگی۔الیکشن پراسس متنازع ہے آر اوز انتظامیہ سے لینے سے الیکشن پر سوال پیدا ہوتے ہیں۔ہم عدلیہ سے آر اوز کے حامی ہیں مگر اسی مسئلے کی بنیاد پر الیکشن سے اپنے افسران کو آر اوز مقرر کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔قومی اسمبلی میں الیکشن اصلاحات پر بھی تحفظات ہیں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اس پر اسمبلی میں بات کریں گی۔
ڈاکٹر صفدر عباسی کاکہنا تھاکہ مردم شماری پر اعتراض اور حلقہ بندیوں پر کنفیوژن ہے جس کی ذمہ دار اتحادی حکومت ہے۔جی ڈی اے اس صورتحال کو مانیٹر کررہی ہے، ہم مزاحمت بھی کریں گے ۔جی فی اضلاع سطح پر مہم چلائے گی دیگر پارٹیوں سے بھی اس سلسلے میں بات کرکے وسیع محاذ بنانے کی کوشش کریں گے۔15 سالوں سے سندھ میں تباہی ہے ایک سال سے لوگ دربدر ہیں۔
ڈاکٹرفہمیدہ مرزا کاکہنا تھاکہ کور کمیٹی کے اجلاس میں عوام کے مسائل اور معیشت کی صورتحال پر بات کی گئی۔ملک میں مہنگائی عروج پر پہنچ گئی۔چینی آٹا مہنگا ہو چکا،لوڈشیڈنگ اور بجلی مہنگی کرنے پر سخت تشویش ہے ۔ ملک کیلئے چیلنج بڑھتے جارہے ہیں ہم ایوانوں اور باہر آواز اٹھائیں گے۔الیکٹرون رفارمز کمیٹی کے آر اوز پر اچھی بات بھی ہوئی ہیں مگر تحفظات ہیں ۔ہم ان آر اوز پر پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے الیکشن کا شفاف بنیادوں پر ہونا ضروری اور عوام کا اعتماد لازمی ہے ۔جب بھی الیکشن ہوں وہ شفاف ہونا اور عوام کی آسانی کے مطابق ہونے چاہئیں ۔
ڈاکٹرفہمیدہ مرزا کامزید کہنا تھا ککہ ہر ضلع میں کمیٹیوں نے انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے ۔سندھ میں جمہوریت کا نہ ہونا بھی مضبوط اپوزیشن کانہ ہونا ہے ۔اس وقت میثاق جمہوریت کی ضرورت اور تمام سیاسی جماعتوں کو کردار ادا کرنا چاہیئے۔
زین شاہ کاکہنا تھا کہ آئندہ کے الیکشن پر لائحہ عمل مرتب کیا گیا معیشت تباہ اور مہنگائی عروج پر ہے۔صوبے میں کشمور سے کراچی تک امن خراب ہوتا جارہا ہے جس کا سبب کرپشن اور بدعنوانی ہے ۔پولیس کا کردار درست نہیں وہ ناکام ہیں ووٹ کو لازمی کیا جائے ۔پولنگ اسٹیشن بڑھا کر حقیقی انتخابات کرائے جائیں ۔ الیکٹرک ووٹنگ مشین لائی جائے جس سے دہرے ووٹ کی روک تھام ہوسکے گی۔روکے گئے احتسابی عمل کو بحال اور بے رحم احتساب کیا جائے ۔کرپٹ سیاستدانوں اور افسران کا احتساب نہیں ہوتا نہ ہوا تو ماحول آلودہ ہوگا انارکی پیدا ہوگی۔
دوسری جانب جی ڈی اے کے صدر الدین شاہ راشدی ایم کیو ایم کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ دلوانے کے لئے جی ڈی اے اراکین سندھ اسمبلی کو راضی کرنے کی بھرپور کوشش کے بعد بلینک پیپر پر دستخط لینے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔ حتمی حمایت کا فیصلہ صفدر عباسی اور سردار رحیم سے ایم کیو ایم مذاکرات کے بعد ہوگا ۔