ایک نیوز:خیبر پختونخوا کے بالائی اضلاع اپر چترال اور لوئر چترال میں بارشوں کے باعث سیلابی صورت حال پیدا ہوگئی ہے، ریسکیو اور انتظامیہ کے مطابق مختلف علاقوں میں سیلاب نے تباہی مچادی ہے،متعدد گھر اور رابطہ پل سیلاب میں بہہ چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ تباہی اور نقصانات میراگرام نمبر 2 یارخون، کوغذی، کاری اور وادی کیلاش میں ہوئی ہے، جہاں علاقہ مکین نقل مکانی کرکے محفوظ مقامات پر منتقل ہو چکے ہیں۔
یارخون میں سیلاب سے گھر اور فصلیں تباہ
میراگرم نمبر2 میں اب تک سیلاب سے 4 گھر اور 6 دکانیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں، جبکہ 10 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔مکینوں کے مطابق تیز بارشوں کے باعث نارسائی نالے میں صبح کے وقت سیلاب آیا جس پر علاقہ مکینوں نے محفوظ مقامات پر منتقل ہوکر جان بچا لی۔جبکہ گھر اور جمع پونجی سیلاب کی نذر ہو گئے، سیلاب سے رابطہ سڑکوں، گندم اور مکئی کی کھڑی فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ بارشوں کے باعث مختلف نالوں بھرنے سے سیلابی صورت حال پیدا ہوئی جس سے دریا چترال میں بھی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے جس کے باعث اپر چترال اور لوئر چترال کا پشاور کے ساتھ زمینی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ضلعی انتظامیہ نے موقف اپنایا ہے کہ متاثرہ علاقوں کی جانب ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔
بریپ میں سیلاب سے فصلیں تباہ، کھوژ کا رابطہ منطقع
اپر چترال کے علاقے بریب اور کھوژ میں بھی سیلاب نے تباہی مچا دی ہے، گزشتہ سال بھی ان علاقوں میں سیلاب سے 30 سے زائد گھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے تھے، جبکہ مقامی افراد نے بتایاکہ حکومت کی جانب سے بروقت حفاظتی انتظامات نہ ہونے سے اس بار بھی نقصانات ہوئے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ سیلابی ریلہ بریب گاؤں کی آبادی میں داخل ہو گیا ہے جس سے تیار گندم کی فصل کو نقصان پہنچا ہے۔ جبکہ کھوژ گاؤں کا واحد زمینی راستہ دریا برد ہونے سے گاؤں کا رابطہ منطقع ہوگیا جس سے مکین محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔
کوغذی کےمقام پر سیلابی ریلہ آبادی میں داخل، رابطہ پل بہہ گیا
لوئرچترال میں کوغذی گاؤں کے نالے میں سیلاب سے کافی نقصان ہوا ہے، مقامی افراد کے مطابق متاثرہ علاقے کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت خالی کرا دیا ہے جس کے باعث کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔انہوں نے بتایا کہ سیلابی ریلہ آبادی میں داخل ہونے سے کئی گھروں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اپر اور لوئر چترال کو ملانے والا واحد پل بھی بہہ گیا ہے جس سے رابطہ منطقع ہو گیا ہے۔سیلاب سے فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے اور بارشوں سے وادی کلاش میں بھی سیلاب سے کئی مقامات پر رابطہ منطقع ہے جبکہ نشیبی علاقوں کے مکینوں نے محفوظ مقامات کا رخ کر لیا ہے۔
سیلابی ریلے میں پھنسے شخص کو ریسکیو کر لیا گیا
سیلابی صورت حال کے دوران دریا چترال میں لکڑیاں نکالتے وقت ایک شخص پھنس گیا تھا جس سے ریسکیور 1122 کے اہلکاروں نے ریسکیو کر لیا۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق امدادی سرگرمیاں جاری ہیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ڈپٹی کمشنر لوئرچترال محمد علی خان نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیموں نے ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں انہوں نے بتایا کہ سیلاب سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ جبکہ سیلاب سے منطقع سڑکوں کو بھی کھولنے کے لیے کام جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گرم چشمہ اور دنین کے مقام پرسیلابی ملبے کو ہٹا کر روڈ کھول دیا گیا ہے۔
دوسری جانب بلتستان میں ڈسٹرکٹ کھرمنگ کے بالائی علاقہ ڈورو میں سیلابی صورتحال،آسمانی بجلی گرنے کے باعث سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے تباہی مچا دی۔سیلاب کے باعث سینکڑوں کنال قابل کاشت اراضی زیر آب آگئی۔
اہلیان علاقہ کا کہنا ہے کہ آلو کی تیار فصلیں تباہ ہو گئیں جس سے کسانوں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔سیلاب کے باعث سیلابی نالے کا رخ بھی تبدیل ہوا ہے جس سے گاؤں کو بھی خطرہ ہے۔پانی میں اضافے کے بعد مکانات بھی زیر آب آسکتے ہیں۔علاقے میں تاحال امدادی سرگرمیاں شروع نہیں ہوئیں،نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔