ایک نیوز : دنیا بھر کی طرح سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں معروف ہدایت کار کرسٹوفر نولان کی فلم ’اوپن ہائیمر‘ کی مقبولیت ، ایڈوانس بکنگ کا ریکارڈ ٹوٹ گئے، بھارتی شائقین قابل اعتراض مناظر کے دوران بھگوت گیتا کے اشلوک پڑھے جانے پر ناراض، بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ کردیا ۔
رپورٹ کے مطابق مشرق وسطٰی کے سنیما شائقین کرسٹوفر نولان کی فلم ’اوپن ہائیمر‘ کو دیکھنے کے لیے بڑی تعداد میں سنیما گھروں کا رُخ کر رہے ہیں
جس کے باعث 2023 میں اس فلم نے سعودی عرب میں کسی بھی فلم کی ایڈوانس اوپننگ کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ رواں برس اب تک ’اوپن ہائیمر‘ ریلیز سے پہلے سب سے زیادہ ٹکٹ بیچنے والی فلم بن گئی ہے۔
واضح رہے کہ کرسٹوفر نولان کی یہ فلم کائی برڈ اور مارٹن جے شیروِن کی 2005 میں شائع ہونے والی پولٹزر ایوارڈ یافتہ کتاب ’امریکن پرومیتھیس: دی ٹرائمپ اینڈ ٹریجیڈی آف جے روبرٹ اوپن ہائیمر‘ پر مبنی ہے۔اس فلم کی کہانی ایٹم بم کے موجد جے روبرٹ اوپن ہائیمر کے گرد گھومتی ہے جو کہ دوسری جنگ عظیم میں اپنی ٹیم کے ساتھ مل کر ایٹم بم بناتے ہیں۔
اِس فلم کی مرکزی کاسٹ میں آئرش اداکار سیلین مرفی، ایمیلی بلنٹ، میٹ ڈیمن، رابرٹ ڈاؤںی جونیئر، جیک کوئڈ اور فلورینس پَج شامل ہیں۔معروف برطانوی نژاد امریکی ڈائریکٹر کرسٹوفر نولان کی فلم ’اوپن ہائیمر‘ اس وقت دنیا میں ٹرینڈ کر رہی ہے مگر انڈیا میں یہ ایک نئے تنازعے کا باعث بن گئی ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فلم بین ’اوپن ہائیمر‘ میں جنسی مناظر کے فلمائے جانے سے خوش نظر نہیں آتے حالانکہ انڈیا میں ریلیز سے قبل ان مناظر کو ’بلر‘ کر دیا گیا تھا۔
’اوپن ہائیمر‘ کے جنسی مناظر کو ’بلر‘ تو کر دیا گیا مگر اس دوران ہندوؤں کی مقدس کتاب کے دہرائے جانے والے جُملے سنائی دیتے ہیں جو توہین کے زُمرے میں آتا ہے۔
انڈین ٹوئٹر ہینڈل لبرل ہندووا سے لکھا گیا کہ ’سنسر بورڈ نے فلم سے گالیاں تو کاٹ دیں مگر کرداروں کے جنسی عمل والے مناظر کے دوران گیتا کے پڑھنے کو اسی طرح جانے دیا گیا۔