ایک نیوز:اگر آپ دفتری یا کاروباری مصروفیات کے باعث ورزش نہیں کر پاتے تو اچھی خبر یہ ہے کہ ہفتے میں ایک یا 2 دن معتدل سے سخت جسمانی سرگرمیوں سے آپ امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سے خود کو بچا سکتے ہیں۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
میساچوسٹس جنرل ہسپتال کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہفتہ وار تعطیل کے موقع پر ورزش کرنے والے افراد کی دل کی صحت کو بھی لگ بھگ وہی فائدہ ہوتا ہے جو روزانہ ورزش کرنے سے ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ہفتے میں ایک یا 2 دن معتدل سے سخت ورزش کرنے سے امراض قلب، ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق میں لگ بھگ 90 ہزار افراد کے ڈیٹا کو یوکے (UK) بائیو بینک سے حاصل کیا گیا اور ان کی جسمانی سرگرمیوں اور پورے ہفتے کے دوران مختلف مشاغل کی جانچ پڑتال کی گئی۔
ان میں سے 33.7 فیصد افراد ورزش سے دور رہتے تھے، 42.2 فیصد افراد ہفتہ وار تعطیل پر ورزش کرتے تھے جب کہ 24 فیصد پورے ہفتے ورزش کرنے کے عادی تھے۔
مختلف عناصر کو مدنظر رکھنے پر دریافت ہوا کہ ہفتے میں ایک یا 2 دن ورزش کرنے والے افراد میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 27 فیصد، ہارٹ فیل کا خطرہ 27 فیصد، دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھنے کا امکان 22 فیصد جب کہ فالج کا خطرہ 21 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
اس کے مقابلے میں روزانہ ورزش کرنے والوں میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ 35 فیصد، ہارٹ فیل کا 36 فیصد، دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھنے کا 19 فیصد جب کہ فالج کا خطرہ 19 فیصد تک کم ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ جسمانی سرگرمیوں کو ہفتے میں ایک یا 2 دن کرنے سے بھی دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ہفتے میں ایک یا 2 دن ورزش کرنے سے جوڑوں کے امراض کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔