(ایک نیوز نیوز) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے قوم سے خطاب کیا ہے۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں جو ہوا اس پر حیران ہوں۔ جمہوریت کی ایک بنیاد اخلاقیات ہوتی ہے۔ پارلیمنٹ کی فوج نہیں ہوتی۔ مغربی ممالک میں قوم کو جمہوریت کے فائدے ہوتے ہیں۔ برطانیہ کا وزیراعظم ایک معمولی بیان پر استعفیٰ دے دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں منڈی لگی، سیاست دان بھیڑ بکریوں کی طرح بکے۔ ہمارے بچے دیکھ رہے تھے۔ آصف زرداری 30 سال سے ملک کو لوٹ رہا ہے، جیل بھی جاچکا ہے۔ ہم نے پہلے سندھ ہاؤس میں اور آج بھی تماشا دیکھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 25 مئی کو ہمارے پرامن احتجاج پر ظلم کیا گیا۔ حکومت ختم ہونے کے بعد میں عوام میں گیا، پرامن احتجاج کیا۔ ہمارے پرامن احتجاج پر آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی، پولیس گھروں پر گئی۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے آکر ملک نہیں ٹھیک کیا معیشت تباہ کردی گئی۔ پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسی معاشی تباہی نہیں ہوئی جو اب ہے۔ سندھ میں 14 سال سے پی پی کی حکومت ہے، کیا حشر کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج وزارت اعلیٰ کا الیکشن ہونا تھا، لیکن رات کو ضمیروں کا سوداگر پہنچ گیا۔ ڈپٹی سپیکر کو شرم آنی چاہیے۔ آصف زرداری چوری کے فیصلے سے جمہوریت کا جنازہ نکالتا ہے۔ رات سے ہی ہمیں پتا چل گیا تھا کہ آصف زرداری کوئی گیم چلا رہا ہے۔ آج جو ہوا میں حیرت میں تھا کہ یہ انہوں نے کیا کیا؟ انہوں نے عوام کو احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا کہ آج رات ہی احتجاج کے لیے نکلنا ہے۔
حکومت کو بتانا ہے کہ بند کمروں میں پیسے اب نہیں چلیں گے۔ ان کو پتہ چلے کہ پاکستان کی قوم زندہ قوم ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں بتایا کہ شجاعت کا تو خط ہی مؤثر نہیں، فیصلہ پارلیمانی لیڈر کا ہوتا ہے۔ آرٹیکل 63 اے میں لکھا ہے کہ پارٹی کا پارلیمانی سربراہ فیصلہ کرتا ہے کدھر ووٹ کرنا ہے۔ اس لیے جو ہوا اس سے معاشی بحران مزید بڑھے گا۔