سلیمان اعوان: ایف آئی اے بینکنگ عدالت نے مونس الہی سمیت دیگر کی درخواست ضمانتوں پر ایف آئی اے کو کل دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے دلائل دئیے کہ نیب نے 20 سال تک چودھری خاندان کی سوئی سے لیکر جہاز تک کی تحقیقات کی ہیں لیکن کوئی بدعنوانی ثابت نہیں ہوئی۔
ایف آئی اے بنکنگ عدالت کے جج اسلم گوندل نے چوہدری مونس الہی سمیت دیگر کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل ایڈوکیٹ امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ نیب نے ہائیکورٹ میں بیان دیا کہ 20 سال کی انکوائری میں مونس الٰہی سمیت چودھری خاندان کیخلاف کچھ بھی نہیں ملا۔ ڈی جی نیب ہائیکورٹ نے چودھری خاندان کیخلاف کوئی مواد نہ ملنے پر انکوائری بند کرنے کا بیان دیا تھا۔ احتساب عدالت نے باقاعدہ نیب کی درخواست پر اس انکوائری کو بند کرنے کا تحریری فیصلہ بھی جاری کیا تھا۔
امجد پرویز نے بتایا کہ نیب مونس الٰہی کے سارے خاندان کے اثاثوں کی چھان بین پہلے ہی کر چکا ہے۔ اب نیب اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہی ہے۔ ایف آئی اے نے 24 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا الزام لگایا ہے۔ ایف آئی اے تفتیشی افسر کے فیک اکاؤنٹس سے پیسے کمپنیز میں آئے ملزمان سے تفتیش مکمل کرنے کے لیے گرفتاری چاہیے ۔ ایف آئی اے تفتشی نے بتایا کہ دیگر شریک لوگوں کو بھی کال آپ نوٹسز جاری کیے گئے ہیں ۔عدالت نے مونس الہیٰ سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں کل تک توسیع کرتے ہوئے حکم دیا کہ کل دلائل مکمل کیے جائیں۔