ویب ڈیسک: سال 2002 میں گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ گینگ ریپ کرنے والے اور ان کے خاندان کے کئی افراد کے قتل کے مجرموں نے گودھرا جیل میں سرینڈر کر دیا۔
یادرہے 8 جنوری کو سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کے رہائی کے آرڈر کو رد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کے پاس اس طرح سے مجرموں کو رہا کرنے کے اختیارات نہیں ہیں اور ہدایت کی تھی کہ وہ دو ہفتے کے اندر جیل میں سرینڈر کردیں۔
جیل میں سرینڈر کرنے کی آخری تاریخ 22 جنوری تھی۔ ان لوگوں نے سپریم کورٹ سے سرینڈر کے لیے مزید وقت دینے کی درخواست کی تھی، لیکن 19 جنوری کو عدالت نے ان کے اس مطالبہ کومسترد کر دیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق، مجرموں کے سرینڈر کے پیش نظر پنچ محل ضلع پولیس نے اتوار کی شام سے ہی گودھرا سب جیل کے باہر اہلکاروں کے کئی دستے تعینات کر دیے تھے۔ گودھرا سب جیل کے حکام نے تصدیق کی کہ 11 مجرموں نے اتوار کی رات 11:45 بجے سرینڈر کر دیا۔
یہ مجرم اتوار کی آدھی رات سے کچھ دیر پہلے دو مختلف گاڑیوں میں داہود ضلع کے سنگواڑ سے پنچ محل ضلع کی گودھرا سب جیل پہنچے تھے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے مجرموں کو واپس جیل میں سرینڈر کرنے کے فیصلے کے بعد خبریں آئی تھیں کہ وہ اپنے اپنے گھروں پر نہیں ہیں۔