نیب سزا یافتہ کی نااہلی مدت 5 سال کرنے کا فیصلہ معطل کرنے کے حکم میں توسیع

نیب سزا یافتہ کی نااہلی مدت 5 سال کرنے کا فیصلہ معطل کرنے کے حکم میں توسیع
کیپشن: Extension of the order to suspend the decision to make the disqualification period of NAB convict 5 years

ایک نیوز: نیب سزا یافتہ کی نااہلی مدت 5 سال کرنے کے سنگل بینچ کے فیصلے کو معطل کرنے کے حکم میں 22 فروری تک توسیع کردی گئی ہے۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ میں نیب سزا یافتہ کی نااہلی مدت دس سال کرنے کی نیب اپیل پر سماعت ہوئی۔ سنگل بینچ کے نااہلی مدت پانچ سال کرنے کا فیصلہ معطلی کے حکم میں 22 فروری تک توسیع کردی گئی۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے نیب سزا یافتہ کی نااہلی مدت دس سال بحال کر رکھی ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس میں دو عدالتی معاون مقرر کردیے۔ سینئر قانون دان میاں رضا ربانی اور زاہد حامد ایڈووکیٹ کو عدالتی معاونین مقرر کیا گیا ہے۔ دونوں عدالتی معاونین اور فریقین سے آئندہ سماعت پر آرٹیکل 63 ون ایچ اور نیب سیکشن 15 اے پر دلائل طلب کیے گئے ہیں۔ 

جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس بابر ستار نے کیس کی سماعت کی۔ عدالتی حکم کے باوجود اٹارنی جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل پیش نہ ہوئے۔ نیب پراسکییوٹر رافع مقصود اور اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوگئے۔ فائق علی جمالی کے وکیل بھی پیش نہ ہوئے۔ 

جسٹس محسن اخترکیانی نے ریمارکس دیے کہ انکو الیکشن کے بعد کی تاریخ دے دیں۔ 

ڈویژن بنچ نے سنگل بینچ کا نااہلی پانچ سال کرنے کا فیصلہ معطل کر رکھا ہے۔ ڈویژن بنچ نے نیب سزا یافتہ کی نااہلی مدت دس سال بحال کر رکھی ہے۔ سنگل بینچ نے نیب سزا یافتہ کی نااہلی مدت پانچ سال کی تھی۔ 

نیب نے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف ڈویژن بنچ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل و ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی عدم دستیابی کے باعث سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی۔