توہین عدالت کیس،ڈی سی اور ایس ایس پی اسلام آباد کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری

 توہین عدالت کیس،ڈی سی اور ایس ایس پی اسلام آباد کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری
کیپشن: توہین عدالت کیس،ڈی سی اور ایس ایس پی اسلام آباد کےناقابل ضمانت وارنٹ جاری

ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کی خلاف قانون گرفتاری پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایس پی جمیل ظفر کیخلاف توہین عدالت کیس میں ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کی خلاف قانون گرفتاری پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ایس پی جمیل ظفر کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس بابر ستار نے کی۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی آفس اور اڈیالہ جیل کے ریکارڈ کیپرز عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

ایس پی جمیل ظفر کی طرف سے ایڈووکیٹ شاہ خاور عدالت میں پیش  ہوئے۔ایڈووکیٹ شاہ خاور کی طرف سے سماعت فروری کے دوسرے ہفتے ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔

جسٹس بابر ستار  نے ریمارکس دیئے کہ اس ٹرائل کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنا چاہتے ہیں،اسی ہفتے کے دوران یہ کیس سنیں گے ، یہ سارا کیس دستاویزات کا ہے،آپ نے جتنی تیاری کرنی ہے وہ کرلیں ، اسی ہفتے کیس مکمل کریں گے۔مجھے قانون اور قانونی طریقہ کا پتہ ہے ، آپ اپیل میں چلے جائیے گا،ٹرائل ایسے نہیں چلتا کہ ایک دن چلےاور ایک مہینے کے بعد چلے۔

شاہ خاور  نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ پھر میں اس کیس میں نمائندگی نہ کرسکوں۔

جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیئے کہ ایس ایس پی خود بتا سکتا ہے عدالت کو اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے۔آپ آج ہی دلائل دیدیں کیس موخر کرانے کی کوشش نہ کریں،ہمیں ایک دوسرے کو شرمندہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے،دستاویزی ثبوتوں کا کیس ہے بتائیں نظربندی کا آرڈر جاری کرنے کی کیا وجوہات تھیں؟

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ یہ بھی دکھا دیں پولیس کے پاس کیا مواد موجود تھا جس کی بنیاد پر سفارش کی گئی،ساری دنیا میں ٹرائل ایک خاص طریقے سے ہوتا ہے صرف یہاں تاخیری حربے ہوتے ہیں،یہ صرف یہاں ہوتا ہے کہ آج سماعت ہوئی اور آئندہ سماعت ایک ماہ بعد ہوئی،آپ میرے آرڈر کے خلاف اپیل دائر کر لیجئے گا۔

عدالت نے کیس کی سماعت کل صبح ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی آفس اور اڈیالہ جیل کے ریکارڈ کیپرز کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ جاری کردیئے۔

جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ دونوں افسران پیش ہو کر بتائیں عدالتی حکم پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا؟

عدالت نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی اور سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔