ویب ڈیسک : بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح پر سخت ترین حفاظتی اقدامات، تقریب کی ڈرونز سے نگرانی ، 10 ہزار کیمرےنصب کردیئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق تقریب میں بالی وڈ کے کئی فن کار شریک تھے جن میں امیتابھ بچن، ابھیشیک بچن، رنبیر کپور، عالیہ بھٹ، وکی کوشل، ایوشمان کھرانا، انوپم کھیر، کنگنا رناوت، ٹائیگر شیروف اور آشا بھوسلے شامل ہیں۔
تقریب کی سیکیورٹی کے لیے جہاں اسنائپر تعینات کیے گئے ہیں وہیں آرٹیفیشل ٹیکنالوجی سے لیس ڈرون سے نگرانی بھی کی جائے گی۔ سیکیورٹی کے لیے دس ہزار کیمرے بھی نصب ہیں۔چہروں کا ریکارڈ رکھنے والے مصنوعی ذہانت والے کیمروں کی بھی مدد لی جا رہی ہے۔
ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں یوپی پولیس کے جوان، ریپڈ ایکشن فورس، پی اے سی، اے ٹی ایس کمانڈوز، آئی بی اور را کے ایجنٹس بھی تعینات ہیں۔ ایودھیا میں حفاظتی انتظامات کے لیے تقریباً 13000 فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ واٹر پولیس اور این ڈی آر ایف سریو کی نگرانی کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اینٹی ڈرون سسٹم کے ذریعے آسمان پر سیکیورٹی کو بھی مضبوط کیا گیا ہے۔ جدید ہتھیاروں سے لیس اے ٹی ایس کمانڈوز کی بڑی تعداد زمین کی نگرانی کر رہی ہے۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی سمیت کئی مشہور شخصیات مندر کی افتتاحی تقریب 'پرن پرتشتھا' میں شریک ہوئیں۔ پرن پرتشتھا وہ تقریب ہوتی ہے جس میں کسی مندر میں بھگوان کی مورتی کی آنکھوں سے پٹی کھولی جاتی ہے۔
Indian Prime Minister Narendra Modi has inaugurated a grand Hindu temple at a site where a 16th-century mosque was demolished by Hindu zealots in 1992 in the city of Ayodhya
— TRT World (@trtworld) January 22, 2024
Read more: https://t.co/OnUG7nf7y5 pic.twitter.com/pTgeznKte2
جس مقام پر 'رام للا' کی 51 انچ کی مورتی نصب کی گئی ہے اسے 'گربھ گرہ' یعنی رام کی جائے پیدائش کہا جاتا ہے۔
مندر ٹرسٹ کے مطابق اس کے لیے سونے کے دروازے نصب کیے گئے ہیں جب کہ گجرات سے منگوائی گئی 108 فٹ لمبی دھوپ کی چھڑی روشن کردی گئی ہے۔
افتتاحی تقریب میں شرکت کے لیے سات ہزار سے زائد مہمان مدعو ہیں جن میں سیاست دان، سادھو سنت، صنعت کار، کھلاڑی، بالی وڈ شخصیات اور سرکاری اہلکار شامل ہیں۔
بھارتی سپریم کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے نو نومبر 2019 کو متفقہ فیصلے میں اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے بابری مسجد کی اراضی کو رام مندر کے لیے دے دیا تھا جس کے بعد مندر کی تعمیر کا راستہ ہموار ہوا تھا۔
واضح رہے کہ 1992 میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور وشو ہندو پریشد (ای ایچ پی) نے بھارت بھر سے لوگوں کو ایودھیا میں جمع کیا جنہوں نے بابری مسجد کو مسمار کر دیا تھا جس کے بعد جہاں متعدد بار ہندو مسلم فسادات ہوئے۔ وہیں اس معاملے پر عدالتوں میں قانونی کارروائی بھی جاری تھی۔
یر کو ہونے والی پرن پرتشتھا کی تقریب سے قبل ہندو عقیدت مندوں نے شدید سردی میں اتر پردیش میں وارانسی میں دریائے گنگا میں اشنان کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق وزیرِ اعظم نریندر مودی نے بھی اس تقریب میں شرکت سے قبل 11 دن تک سخت انوشسن کیا ہے۔ اس دوران وہ زمین پر سوتے رہے ہیں جب کہ انہوں نے صرف ناریل کا پانی پیا ہے۔
وزیرِ اعظم مودی نے اس دوران ملک کے کئی مندروں کا دورہ کیا جب کہ تمل ناڈو کے قریب رامیشورم کے اگنی تریتھ کے ساحل پر خصوصی اشنان بھی کیا۔