ایک نیوز:وزیراعظم شہباز شریف نے کفایت شعاری مہم کا اعلان کردیا . ہنگامی پریس کانفرنس میں بڑے فیصلوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گرمیوں میں بجلی اور گیس کی بچت کیلئے ملک بھر کے سرکاری دفاترصبح ساڑھے7بجے کھولے جائیں گے۔توشہ خانہ کا ریکارڈ پبلک کرنے کا اعلان بھی کردیاگیا۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا مزید کہنا تھا کہ کفایت شعاری مہم کے تحت 200 ارب روپے کی بچت ہوگی، ملک بھر کے بڑے بڑے شاپنگ مال شام 8بجے بند کردئیے جائیں گےگے، اگر نہ ہوئے تو بجلی کاٹ دیں گے۔سرکاری دفاتر میں کم توانائی سے چلنے والے آلات نصب کئے جائینگے۔
وزیراعظم نےتوشہ خانہ کا ریکارڈ پبلک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔حکومتی شخصیات توشہ خانہ سے80 ہزار تک کا تحفہ رکھ سکیں گے۔80ہزار سے اوپر کا تحفہ توشہ خانہ میں جمع ہو جائے گا ۔کابینہ نے توشہ خانہ سےمتعلق اجتماعی طور پر فیصلہ کیا ہے۔توشہ خانہ کی مالیت کا فیصلہ تھرڈ پارٹی کرے گی ۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سنگل ٹریژری اکاؤنٹ بنایا جائے گا۔2 سال تک کوئی انتظامی یونٹ نہیں بنے گا۔سرکاری اراضی کی فروخت کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر قانون کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ وزیروں، مشیروں اور معاونین نے تنخواہیں نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزرا سے لگژری گاڑیاں واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔آمدورفت اور سفری اخراجات کم کرنے کیلئے ویڈیو لنک اجلاس ہونگے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ غریب آدمی کا بوجھ غریب آدمی پر آیا، اشرافیہ نے حق ادا نہیں کیا۔وزرا گیس ،پانی اور بجلی کا بل جیب سے ادا کریں گے۔وزرا غیر ملکی دوروں کے دوران فائیو سٹار ہوٹلز میں قیام نہیں کرینگے۔تمام وزرا کی لگژی گاڑیاں واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔وزرا کا معاون عملہ غیر ملکی دوروں پر ساتھ نہیں جائے گا۔وزرا کے جون 2024 تک لگژری گاڑیاں خریدنے پر پابندی لگا دی گئی۔تمام وزراتی اور ادارہ جاتی جاری اخراجات میں 15 فیصد کٹوتی کی جائیگی۔سرکاری افسروں کے پاس موجود سیکورٹی گاڑیاں واپس لی جا رہی ہیں۔سرکاری تقریبات میں ون ڈش ہوگی ۔غیرملکیوں کیلئے سنگل ڈش کی پابندی نہیں ہوگی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرامید ہیں کہ اگلے چند روز میں آئی ایم ایف سے معاہدہ طے پا جائے گا۔ آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر دیں۔زیادہ تر ٹیکس پُر تعیش اشیا پر لگائے گئے ہیں ۔معاہدے کے نتیجے میں مہنگائی مزید بڑھے گی، پاکستان میں غریب آدمی نے ہمیشہ قربانی دی۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ زلزلہ ہو یا سیلاب قدرتی آفات میں ہمیشہ غریب آدمی پر بوجھ پڑا، اشرافیہ کا بچہ بیمارا ہو تو وہ فرانس میں علاج کروا سکتے ہیں۔ غریب کے گھر بیماری آئے پورے خاندان کی نیندیں حرام ہوجاتی ہیں کہ علاج کیسے ہوگا۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام میں 25 فیصد اضافہ کر رہے ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پہلے توانائی بچت کیلئے جو پروگرام بنایاگیاتھا اس پرعمل نہیں ہوا