سپریم کورٹ نے سائفر کی تحقیقات کے لئے دائر تینوں اپیلیں مسترد کردیں

سپریم کورٹ نے سائفر کی تحقیقات کے لئے دائر تینوں اپیلیں مسترد کردیں
کیپشن: The Supreme Court rejected all three appeals filed to probe the cipher(file photo)

ایک نیوز: سائفر تحقیقات کی درخواست کے معاملے پر سپریم کورٹ رجسٹرار کی جانب سے اعتراض کیخلاف ان چیمبر اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراض برقرار رکھتے ہوئے تینوں اپیلیں خارج کردیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں مبینہ بین الاقوامی سازش کے تحت عمران خان کی حکومت گرانے کا معاملے میں اہم پیشرفت۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے سائفر کی تحقیقات کیلئے دائر چیمبر اپیلوں پر سماعت کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسی نے اعتراضات کیخلاف دائر تینوں اپیلیں خارج کر دیں۔ رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھے گئے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ان چیمبر سماعت کرنے کے بعد فیصلہ سنایا۔ سائفر کی تحقیقات کیلئے اپیلیں ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ، سید طارق بدر اور نعیم الحسن نے دائر کی تھیں۔ رجسٹرار سپریم کورٹ نے اپیلیں اعتراض عائد کرتے ہوئے واپس کر دی تھیں۔ درخواست گزاروں نے رجسٹرار آفس کے اعترضات کے خلاف چیمبر اپیلیں دائر کی تھیں۔ 

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے بیرونی سازش سائفر کے ذریعے حکومت ختم کرنے کا الزام لگایا تھا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ حکومت اگر چاہے تو دنیا بھرکے ساٸفر پبلک کر سکتی ہے۔ کوٸی دوسرا ایسا کرے گا تو سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا۔ وزیراعظم اپنے  اختیارات استعمال کرکے دنیا سے تعلقات ختم بھی کرسکتے ہیں۔ اگر کوٸی وزیراعظم بننے کا بھی اہل نہیں تو اس کی بھی علاج ہے۔ جس کا کام ہے اسکو کرنے دیا جائے۔ 

انہوں نے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ عدلیہ ایگزیکٹو کے معاملات میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ کیا فارن افیئرز ڈیل کرنا عدالت کا کام ہے؟ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ جس وقت ساٸفر سامنے  آیا وزیراعظم کون تھا؟ اس پر وکیل جی ایم چودھری نے کہا کہ اس وقت عمران خان وزیراعظم تھے۔ عمران خان نے بطور وزیراعظم سائفر جلسے میں لہرایا تھا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ کیا بطور وزیراعظم عمران خان نے معاملے پر تحقیقات کا کوئی فیصلہ کیا؟ بطور وزیراعظم عمران خان کے پاس تحقیقات کروانے کے تمام اختیارات تھے۔ وزیراعظم کے ماتحت تمام اتھارٹیز ہوتی ہیں۔ اس سائفر کے معاملے میں عدالت کیا کرے؟

درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ سائفر کی تحقیقات بنیادی حقوق کا معاملہ ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ سائفر سے آپ کی اور میری زندگیوں پر کیا اثر پڑا؟ تحقیقات کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے۔ انکوائری کیلئے مجھے سائفر پڑھنا پڑھے گا۔ عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس کیس میں بنیادی حقوق کا کوئی معاملہ نہیں۔

جسٹس قاضی فائز عیسی نے اعتراضات کیخلاف دائر تینوں اپیلیں خارج کر دیں۔ رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رکھے گئے۔