ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے خودمختار اداروں کے سربراہوں کو نگران حکومت کی جانب سے ہٹانے کےخلاف درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کےجسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے فیصلہ سنایا ہے۔عدالت نےخود مختار اداروں ا ادروں کےسربراہوں کو ہٹانے کےخلاف درخواست مواستیں الیکشن کمیشن اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کےجواب کی روشنی میں نمٹا دیں ہیں۔ جسٹس عاصم حفیظ نے فیصلے ہر اختلافی نوٹ دیا ہے۔عدالت نے 188افسروں اور اسسٹنٹ کمشنرز کےتبادلوں کےخلاف درخواست مسترد کردی ہے۔عدالت کا کہنا ہے کہ درخواست گزار شہباز اکمل جندران متاثرہ فریق نہیں ہے۔عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کوہٹانے کےخلاف درخواست سنگل بنچ کو بھجوا دی ہے۔عدالت نے وکلاء کےدلائل سننے کےبعد درخواستوں ہر محفوظ فیصلہ سنا یا ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب محمد شان گل نے موقف اختیار کیاتھا کہ تقررو تبادوں کے حوالے سے نگران حکومت کےاقدامات کا جائزہ لینے کی مہلت دی جائے۔درخواست گزار اظہر صدیق نے موقف اختیار کیاتھا کہ نگران حکومت کو تقروتبادلوں کا کوئی اختیار نہیں۔جب تک الیکشن شیڈول جاری نہیں ہوتا تبادلے نہیں ہوسکتے۔پہلے افسروں کو بحال کرکے عدالت اپنا حکم سنائے۔