ایک نیوز: پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا ہے کہ سمجھ نہیں آرہا الیکشن کمیشن کس نتیجے پر پہنچے گا۔جس کے خلاف فیصلہ آئے گا وہ پھر عدالت میں چلا جائے گا، ہمارا موقف ہے کہ تمام کیسز الیکشن ٹریبونل میں جانے چاہئیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں کراچی بلدیاتی انتخابات پر سماعت تھی،سمجھ نہیں آرہا اتنا وقت کیوں لیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی درخواست تھی کہ 6 یوسیز پر دوبارہ گنتی کرائی جائے، الزام لگا کہ آر اوز نے 6یوسیز کا نتیجہ تبدیل کیا، جماعت اسلامی کو اختیار نہیں کہ امیدوار کی جگہ پر کیس کریں۔ سعید غنی نے کہا کہ حافظ نعیم سے اتفاق کیا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کو ممکن بنایا، 3 یوسیز میں دوبارہ گنتی ہوئی 2پی پی ایک جماعت اسلامی جیتی، دوبارہ گنتی کی بات کرتے ہیں ہارنے پر الزام لگاتے ہیں۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ ہم نے کہا ای سی دوبارہ گنتی کرا دے نتیجہ مانیں گے، 6 کے بعد جماعت اسلامی نے 3 یوسیز کی مزید درخواست دی، 3 یوسیز وہ تھیں جہاں آر او نے جماعت اسلامی کو کامیاب قرار دیا۔ہمارے وکیل نے پہلی پیشی میں کہا کہ 6 یوسیز میں دوبارہ گنتی کرائی جائے، ہمارے وکیل کی یہ راۓ تسلیم نہیں کی گئی۔ہمارے وکیل نے کہا درخواست گزار خود امیدوار نہیں، قانون کے مطابق درخواست گزار کا امیدوار ہونا لازمی ہے، ہمارے وکیل نے کہا یہ غیر قانونی حرکت ہے۔
سعید غنی نے مزید کہا کہ ہمیں نہیں معلوم الیکشن کمیشن کیسے کسی نتیجے پہ پہنچے گا، جس کے خلاف فیصلہ آئے گا وہ پھر عدالت میں چلا جائے گا، ہمارا موقف ہے کہ تمام کیسز الیکشن ٹریبونل میں جانے چاہئیں۔