ایک نیوز: پاک افغان کشیدہ تعلقات سے برف پگھلنے لگی۔ وزیردفاع خواجہ آصف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ افغانستان پہنچ گئے۔ بڑا بریک تھرو ملنے کی امید کی جارہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف اعلی سطحی وفد کے ہمراہ افغانستان پہنچ گئے۔ڈی جی آئی ایس آئی بھی وزیر دفاع کے ہمراہ ہیں۔ خواجہ آصف نے نائب افغان وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر سے ملاقات کی ہے۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں دوطرفہ تعلقات، تجارت، علاقائی منصوبوں اور اقتصادی تعاون پر گفتگو ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ پاک افغان تجارتی گزرگاہ طورخم بارڈر کی بندش کو چار روز گزر گئے۔ ذرائع کے مطابق صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے دونوں ملکوں کے درمیان پہلا باضابطہ سفارتی رابطہ ہوگیا۔
بتایا گیا ہے کہ 19 فروری کو طورخم بارڈر کے قریب افغان علاقے دربابا میں بارڈر گارڈز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔ افغان عبوری حکومت نے انیس فروری سے طورخم بارڈر بند کر رکھا ہے۔
اسلام آباد میں افغان سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی طرف سے وعدہ خلافی کے باعث طورخم بارڈر بند کیا گیا۔ افغان سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان نے افغان شہریوں کو علاج کے لیے ویزا کے بغیر آنے کی اجازت دینے کا وعدہ کر رکھا ہے۔ پاکستان کے سفارتی ذرائع کے مطابق افغان عبوری حکومت نے آج صبح تک طورخم بارڈر بند کرنے کی وجوہات سے آگاہ نہیں کیا تھا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق فریقین کے درمیان انڈر سٹینڈنگ تھی کہ بارڈر کراسنگ کو بند نہیں کیا جائے گا۔ سفارتی ذرائع کے مطابق آج دونوں ملکوں کے درمیان بریک تھرو ہو سکتا ہے۔
یاد رہے کہ طالبان حکام نے اتوار کے روز طورخم بارڈرکراسنگ کو بند کردیا تھا۔ یہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مسافروں اور سامان کی آمدورفت کا اہم مقام ہے۔ اس سرحدی گزرگاہ کی بندش سے دونوں ممالک کے تاجروں کا بھاری مالی نقصان ہو رہا ہے۔
پاک افغانستان مشترکہ ایوان صنعت وتجارت کے ڈائریکٹر ضیاءالحق سرحدی نے کہا کہ سرحد کے دونوں جانب بھاری ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اتوار سے سامان سے لدے 6000 ٹرک دونوں اطراف پھنسے ہوئے ہیں۔
اس بندش کی وجہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے جبکہ سرحد کے دونوں اطراف کے عہدے داروں نے کہا ہے کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔ طالبان کے ایک صوبائی عہدہ دار نے پیر کے روز رائٹرزکو بتایا کہ پاکستان ٹرانزٹ، مسافروں اور علاج کے خواہش مند بیمارافراد کو سرحد پار کرنے کی اجازت دینے کے اپنے وعدوں پرپورا نہیں اترا ہے۔