ایک نیوز: روایتی جنگ ہو یا دہشت گردی کے ناسور کا سامنا، پاک فوج نے ہمیشہ وطنِ عزیز کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے لازوال قربانیوں کی داستانیں رقم کی ہیں۔
وطن کی مٹی کے یہ گوہر نایاب کبھی سپاہی رضوان محمود کی صورت میں ماں کا فخر بنے تو کبھی میجر دانش نے اپنی قربانی سے وطن کو سرخرو کیا۔
کبھی لانس ناٸیک محمد عامر نے شہادت کی تمنا کی اور شہادت کو شہد سمجھ کر نوش کیا تو کبھی حوالدار محمد اکرم نے ملک و قوم کیلٸے اپنی وفاٶں کا حق ادا کیا۔
کبھی ناٸیک عمران کی شہادت نے دل دہلایا تو کبھی کیپٹن کاشان کی ماں کے آنسوٶں اور اس کے والد کے حوصلوں نے کوہ صبر کو بھی حیران کر دیا۔
کیپٹن عفان کی ذوق خداٸی اور لذت آشناٸی کوٸی دیکھے تو کوٸی حوالدار محمد نوید کی جرات سے سبق سیکھے۔ حوالدار اسلم جو شہادت پرالحمد للہ کا درس دینے والا جری ہو یا کیپٹن سلمان سرور جس کی زندگی کا مقصد ہی وطن پر جانثار ہونا رہا۔
مادروطن پر جان نچھاور کرنے والے شہدائے پاک فوج کی لازوال قربانیوں کو سلام pic.twitter.com/jqmaUqPZ4I
— AIK News News (@pnnnewspk) February 22, 2023
گویا وہ کیپٹن صغیرعباس کی دُکھیا ماں کا غم ہو یا اسکے والد کا حوصلہ یا پھر میجر شجاعت حسین کا وطن کے عشق میں سر بکف ہو کر جام شہادت نوش کرنا۔
یہ سب شہید ہمارے محسن ہیں۔ جنہوں نے اپنا ”آج“ پاکستان کے ”مستقبل“ پر قربان کردیا۔
دو دہاٸیوں سے دہشت گردوں کیخلاف جس بھرپور انداز میں پاک فوج نے کامیاب آپریشنز کیے دنیا میں اسکی نظیر نہیں ملتی۔ آپریشن راہِ راست ہو، ضربِ عضب ہو یا کہ ردالفساد، پاک فوج کے افسران سے لیکر جوانوں تک شہداء کا ایک طویل سفر ہے۔
سلام ہے شہداءِ پاک فوج کے لواحقین کو جنہوں نے اپنے لختِ جگر اس مٹی کی محبت میں بخوشی قربان کردیے اور شہادت پر الحمداللہ کہا۔
وہی قومیں ہمیشہ زندہ و تابندہ رہتی ہیں جو اپنے شہداء کو ہمیشہ یاد اور خراج تحسین پیش کرتی ہیں۔